وشنو سولنکی باپ اور بیٹی کی موت کے باوجود رنجی میچ کھیلیں گے
بڑودہ ، مارچ ۔ بڑودہ کے بلے باز وشنو سولنکی، جنہوں نے دو ہفتوں کے اندر اپنی بیٹی اور والد کو کھو دیا، نے رنجی ٹرافی میں کھیل جاری رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وہ 3 مارچ سے شروع ہونے والے آخری لیگ میچ میں حصہ لیں گے۔11 فروری کو سولنکی کی بیوی نے بیٹی کو جنم دیا لیکن 12 فروری کو انہیں خبر ملی کہ ان کی ایک دن کی بیٹی اب اس دنیا میں نہیں رہی۔ اس وقت سولنکی بڑودہ رنجی ٹیم کے ساتھ کوارنٹین میں تھے۔ بڑودہ ٹیم کے مینیجر دھرمیندر اروٹھے نے انہیں آدھی رات کو اطلاع دی، سولنکی اگلی صبح گھر لوٹ چکے تھے۔ جس کی وجہ سے وہ بڑودہ کا پہلا لیگ میچ بھی نہیں کھیل سکے جو 16 سے 19 فروری تک بنگال کے خلاف کھیلا گیا تھا۔تاہم، اس دوران سولنکی 17 فروری کو بڑودہ کیمپ میں واپس آئے اور چنڈی گڑھ کے خلاف میچ کی تیاری شروع کی۔ انہوں نے میچ کے دوسرے دن ناٹ آؤٹ 103 رنز کی شاندار اننگز کھیلی۔بڑودہ ٹیم کے منیجر اروٹھے نے کہا، “وشنو نے اس سنچری کواپنی بیٹی کے نام وقف کیا ، جسے وہ زندہ رہتے دیکھ بھی نہیں سکے تھے۔‘‘اتوار کی صبح سولنکی کو ایک اور جھٹکا تب لگا جب انہیں اپنے والد کی موت کی خبر ملی۔ اس وقت وہ چوتھے دن کے میچ کے لیے میدان میں اترے تھے۔ بڑودہ کے منیجر اروٹھے نے سب سے پہلے یہ خبر کپتان کیدار دیودھر کو بتائی۔ پھر سولنکی کے اچھے دوست اور بڑودہ کے 12ویں کھلاڑی نند راٹھوا نے سولنکی کو یہ خبر دی۔ سولنکی کے والد کی عمر 75 سال تھی اور وہ تقریباً دو ماہ سے ہسپتال میں داخل تھے۔