شکست فاش سے خائف خاندانی لوگ اب ذاپ۔پات کا زہر گھولنے کو کوشاں:مودی
ہردوئی:فروری۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اپوزیشن بالخصوص سماج وادی پارٹی(ایس پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ گذشتہ دو مراحل میں شکست فاش سے گھبرائے یہ خاندانی لوگ اب ذات۔پات کے نام پر زہر پھیلانے کی کوشش کریں گے لیکن آپ کو صرف ایک ہی بات یاد رکھنی ہے۔یوپی کی ترقی ملک کی ترقی ہے۔ضلع ہردوئی میں بی جے پی امیدواروں کی حمایت میں منعقد انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے احمد آباد میں سیریل بم دھماکوں کےسلسلے میں نچلی عدالت کے فیصلے کا خصوصی ذکر کرتے ہوئے دہشت گردی کے مسئلے پر جم کر لب کشائی کی اور دہشت گردی کےحوالےسے اپوزیشن کو ہدف تنقید بنایا۔مودی نے کہا آپ نے دیکھا ہے کچھ دن پہلے ہی احمد آباد بم دھماکے کے خاطیوں کو سزا ملی ہے۔ جو ہم ہندوستانیوں کو تباہ کرنا چاہتے تھے انہیں عدالت نے سزا سنائی ہے۔ متعدد دہشت گردوں کو پھانسی کی سزا بھی ہوئی ہے۔ اس دوران جہاں انہوں نے متعدد دہشت گردانہ واقعات کا ذکر کیا تو وہیں دہشت گردی کے آڑ میں سیاسی کارڈ کھیلتے ہوئے کہا کہ ہمیں ایسے لوگ، ایسی پارٹیوں سے ہمیشہ محتاط رہنا ہے۔وہ لوگ کرسی کے لئے اپنے مفاد کے لئے ملک کی سیکورٹی سے بھی کھلواڑ کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہاسماجو ادی پارٹی اور کانگریس کے لیڈروں کا رویہ اور بھی خطرناک رہا ہے۔یہ لوگ اوسامہ جیسے دہشت گردوں کو جی کہہ کر بلاتے ہیں اور بٹلہ ہاوس انکاونٹر میں مبینہ دہشت گردوں کے صفایا پر آنسوبہاتے ہیں۔ انہوں نے کہااقربا پروی کے حامل،بدعنوانی میں ملوث اور منھ بھرائی کی سیاست کرنے والے لوگ غریبوں کی کبھی بھی بھلا نہیں کرسکتے۔یہ وہ لوگ ہیں جو کرسی کے لئے اپنے کنبے سے بھی لڑ جاتے ہیں اس لئے یہ خاندانی لوگ کسی ذات یا سماج کے لئے بھی نہیں ہوسکتے۔تیوہاروں کے حوالے سے انتخابی کارڈ کھیلتے ہوئے مودی نے کہا کہ جو منھ بھرائی کی سیاست میں ہمارے تیوہاروں کو روکتے تھے انہیں یوپی کی عوام کا جواب 10مارچ کو مل جائے گا۔ہردوئی والوں نے وہ دن دیکھے ہیں کہ کیسے ان لوگوں نے ’کٹا‘اور ’سٹا‘ والوں کو کھلی چھوٹ دے رکھی تھی۔یوپی کے اگلے مراحل کی ذمہ داری بھی آپ لوگوں نے لے رکھی ہے۔وزیر اعظم مودی نے کہا کہ مجھے افسوس ہے کہ سال2014تا2017تک ان خاندانی لوگوں نے ہمیں کام کرنے نہیں دیا۔یوپی میں غریبوں کے لئے کام تب شروع ہوا جب سال 2017 میں آپ نے یہاں ڈبل انجن کی حکومت بنائی۔ہم نے پانچ سال آپ کے لئے جی توڑ محنت کی ہے۔کیا اگر ان کی دوبارہ حکومت آئے گی تو یہ ہمیں کام کرنے دیں گے۔ ان لوگوں نے تو طے کرلیا تھا کہ مرکز کو یوپی میں کوئی بھی ترقیاتی کام نہیں کرنے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ یوپی میں آپ نے جس ڈبل انجن کی حکومت کو آشیر واد دیا ہے وہ کسی ایک خاندان کی حکومت نہیں ہے۔ دہلی میں ہندوستان کی حکومت کسی ایک خاندان کی حکومت نہیں ہے یہ غریب کسان ور نوجوان کی حکومت ہے۔پانچ سال پہلے مافیاوادیوں نے یوپی کا کیا حال بنا دیا تھا۔ کاروباریوں کو کاروبار میں ڈر لگتا تھا۔ رہزنی، چھنوتی لوٹ عام بات ہوگئی تھی۔لوگ کہتے تھے کہ’دیا جلے‘گھر لوٹ آؤ۔اپوزیشن کے بجلی وعدے کو ہدف تنقید بناتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ یہ خاندانی لوگ بجلی نہیں بلکہ آپ کو بجلی کا جھٹکا دینے کو تیار بیٹھے ہیں۔جنہوں نے تب آپ کے گھروں کو تاریکی میں رکھا۔ صرف اپنا گھر روشن کیا وہ آج آپ سےجھوٹے وعدے کررہے ہیں۔یاد کرئیے ان کے وقت میں آپ کے گاؤں میں دن میں کتنے گھنٹے بجلی آتی تھی۔ ہفتے میں کتنے گھنٹے بجلی آتی تھی۔جن کے کالے کارنامے ہی اندھیرے میں پھلتے۔پھولتے ہوں وہ خاندان لوگ کبھی ریاست کو اجالا نہیں دے سکتے۔سابقہ حکومتوں میں زمین پر ناجائز قبضے کھیل کا دعوی کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ مافیا وادیوں کی حکومت میں ایک بہت بڑا کاروبار زمین پر ناجائز قبضے کا بھی چلتا تھا۔ان کے لیڈروں کے چیلے کسی بھی زمین پر اپنا قبضہ سمجھنے لگے تھے لیکن ڈبل انجن کی حکومت نے ان کے اس کاروبار کا شٹر بھی گرا دیا ہے۔آج ڈرون سے زمین کی پیمائش ہورہی ہے اور زمینی مالکان کو ان کا مالکانہ حق دے رہی ہے۔مودی نے کہا عالمی وبا کورونا میں مفت راشن سے یوپی کے غریبوں کی کتنی مدد کی ہے اس کا اندازہ اس بات سے ہوسکتا کہ آج غریب مائیں کہہ رہی ہیں کہ کہ ہم نے مودی کا نمک کھایا ہے اور اس سے غداری نہیں کرونگی۔انہوں نے کہا ہم سب نے ماں بھارتی کا نمک کھایا ہے۔ ہندوستان کا نمک کھایا ہے ہم سب کی کوشش ہندوستان کے لئے ہونی چاہئے۔ملک کے لئے ہونی چاہئے۔انہوں نے کہا ہم سب کی کوشش ہونی چاہئے کہ غریب کے زندگی میں مشکلیں کم سے کم ہوں۔ پہلے کی سرکاروں کی غلط پالیسیوں کا خامیازہ موجودہ حکومت کو بھگتنا پڑا ہے۔ پہلے کی حکومت میں گیہوں کی خرید نہیں ہوتی تھی۔ گنے کی ادائیگی نہیں ہوتی تھی۔ لیکن ان پانچ سالوں میں یوپی میں گیہوں کی ریکارڈ خرید ہوئی ہے۔مودی نے کہا کہ دہلی میں بیٹھ کر آپ کے اس پیار کی طاقت کو میں بھی نہیں سمجھ سکتا۔دہلی کی اقتدار کے جن گلیاروں میں زیادہ تر امیروں اور خاندانی لوگوں کا قبضہ رہا وہاں آج آپ سب نے ایک غریب ماں کے بیٹے کو اپنی خدمت کے لئے بٹھایا ہے۔جب آپ آشیرواد سے نوازتے ہیں تو وہ بھگوان کے آشیرواد کے برابر ہوتا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے کی حکومتوں میں کام صرف دستاویزات پر ہوتے تھے اور جھیلنا یوپی کو پڑتا تھا لیکن اب ترقی ہوتی بھی ہے اور عوام تک پہنچتی بھی ہے۔ آج ہردوئی کے پاس اپنا ایک میڈیکل کالج ہے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ریلی میں بزرگوں کا آشیرواد، نوجوانوں کا ساتھ اور ماؤں ۔بہنوں کا پیار دیکھ کر بڑی جیت کا یقین مزید پختہ ہوگیا ہے۔