ملک کی علاقائی جماعتوں کو متحد کرنے کا وقت آگیا
تلنگانہ کے وزیراعلی کی ممبئی میں اودھو ٹھاکرے اور شردپوار سے ملاقات
حیدرآباد،فروری۔ تلنگانہ کے وزیراعلی کے چندرشیکھرراو نے کہا ہے کہ ملک کی علاقائی جماعتوں کو متحد کرنے کا وقت آگیا ہے۔ انہوں نے اتوار کی دوپہر مہاراشٹر کے اپنے ہم منصب اُدھوٹھاکرے سے ملاقات کی۔دونوں رہنماوں کی ملاقات ممبئی میں ہوئی۔یہ ملاقات مرکز کی مودی زیرقیادت این ڈی اے حکومت کے خلاف مختلف سیاسی جماعتوں کو متحد کرنے کی مہم کا ایک حصہ تھی۔ اس ملاقات کے بعد دونوں رہنماوں نے میڈیا سے بات کی۔ چندرشیکھرراو نے کہا کہ ملک میں ہونے والی تبدیلی کے سلسلہ میں اودھو ٹھاکرے سے بات چیت کی گئی۔ کئی علاقائی جماعتوں کے لیڈروں سے بات چیت کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ 75 سال کے بعد بھی ملک میں کئی مسائل ہیں۔ ملک میں تبدیلیوں کی ضرورت ہے۔ ملک کی سیاست، مرکزی حکومت کی پالیسیوں کے سلسلہ میں ان کی آج اودھو ٹھاکر سے ثمرآور بات چیت کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ مرکزی اداروں کا بی جے پی غلط استعمال کررہی ہے۔ ملک میں تبدیلی ہونی چاہئے۔ جلد ہی تمام جماعتوں کے رہنماوں سے بات چیت کی جائے گی اور ایک اجلاس حیدرآباد یا پھر ملک کے دوسرے علاقہ میں منعقد کرتے ہوئے مستقبل کے لائحہ عمل کے سلسلہ میں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ ملک میں جو بھی ہوگا وہ چھپ کر نہیں بلکہ کھلے عام ہوگا۔ انہوں نے اودھو ٹھاکرے کو حیدرآباد آنے کی دعوت دی۔ چندرشیکھرراو نے کہا کہ وہ اور اودھو ٹھاکرے بھائیوں کی طرح ہیں کیوں کہ دونوں ریاستوں کی ایک ہزار کلومیٹر تک سرحد ملتی ہے۔ مہاراشٹرا حکومت کے تعاون سے تلنگانہ میں کالیشورم پراجکٹ تعمیر کیا ہے۔ اس سے تلنگانہ کو فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے مہاراشٹرا کے ساتھ مل کر کام کرنے کا عزم ظاہر کیا۔چندرشیکھرراو نے کہا کہ ترقیاتی مسائل کے سلسلہ میں بات چیت کی گئی۔ ساتھ ہی ملک میں پالیسی تبدیلیوں کے مسئلہ پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ ہم نے کئی مسائل پر اتفاق کیا۔ ملک میں متبادل سیاسی پلیٹ فارم کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر اودھو ٹھاکرے نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا ہندوتوا غلط سیاست نہیں سکھاتا۔ بعض افراد اپنے ایجنڈہ کے لئے ہی کام کرتے ہیں۔ ہمیں ملک کو صحیح سمت لانا چاہئے۔ وزیراعظم جو بھی ہوگا اس پر بعدازاں تبادلہ خیال کیا جائے گا۔ ہم سیاسی لیڈروں سے ملاقات کریں گے۔ ملک میں انتقام کی سیاست چل رہی ہے۔ بعدازاں چندرشیکھرراو نے ممبئی میں این سی پی سربراہ شردپوار سے بھی ملاقات کی۔اس ملاقات میں چندرشیکھرراو کی دختر کویتا کے ساتھ ساتھ این سی پی سربراہ شردپوار کی دختر سپریہ سولے اور تلنگانہ کا وفد بھی شامل تھا۔ واضح رہے کہ مہاراشٹر کے وزیراعلی نے وفاقی انصاف کے لئے چندرشیکھرراو کی جدوجہد کی مکمل حمایت کی ہے۔ ان دونوں رہنماوں کی ملاقات کو اہمیت حاصل ہوگئی ہے کیونکہ ایک مرتبہ پھر مرکز میں مخالف بی جے پی محاذ کی تشکیل کی قیاس آرائیاں سامنے آرہی ہیں۔ پہلے ہی تمل ناڈو کے وزیراعلی اسٹالن کے ساتھ ساتھ مغربی بنگال کی وزیراعلی ممتابنرجی، راو کے ساتھ رابطہ میں ہیں۔