اہم دستاویزات گٹر میں پھنسانے پر ٹرمپ کیخلاف تحقیقات

واشنگٹن،فروری۔ امریکی میڈیا نے حیران کن انکشاف کیا ہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہائوس کے گٹر میں سرکاری دستاویزات پھاڑ کر پھینک دیں جس سے گٹر لائن بند ہو گئی تاہم، سابق صدر نے ان الزامات کو مسترد کر تے ہوئے کہا کہ انہوں نے ایسا کچھ نہیں کیا۔ غیر ملکی میڈیا کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ٹرمپ نے 2018ء میں دستاویزات پڑھنے کے بعد وائٹ ہائوس کے گٹر میں پھینک دیں۔ کئی مرتبہ ایسی اطلاعات بھی سامنے آئیں کہ وائٹ ہائوس کے ڈیٹا اینالسٹس سرکاری دستاویزات کو سنبھالنے کے معاملے میں ایک بڑے چیلنج سے نمٹ رہے ہیں۔ دستاویزات پھاڑنے کے بعد انہیں اسکاچ ٹیپ سے چپکا کر گٹر میں پھینکا جاتا تھا۔ نیویارک ٹائمز کی طرف سے وائٹ ہائوس کی رپورٹر میگی ہیبر مین نے اب چونکا دینے والے انکشافات کیے ہیں کہ وائٹ ہائوس کے رہائشی حصے میں کام کاج پر مامور ملازمین کو اکثر گٹر لائنیں بلاک ہونے پر پریشانی رہتی تھی کیونکہ انہیں اکثر و بیشتر گٹر لائنوں میں کاغذ پھنسے ملتے تھے، ملازمین کی رائے تھی کہ ٹرمپ سرکاری دستاویزات پڑھنے کے بعد انہیں گٹر میں فلش کر دیتے تھے جو بعد میں پھنس جاتے تھے۔ اس ضمن میں، ہیبرمین کی کتاب منظر عام پر آنے والی ہے۔ اس کے علاوہ، واشنگٹن پوسٹ نے بھی ایسے افراد کا ذکر کیا ہے جنہیں اس معاملے کا علم ہے اور اب امریکی نیشنل آرکائیوز ڈپارٹمنٹ نے محکمہ انصاف سے درخواست کی ہے کہ وہ حساس دستاویزات کا ایسا حشر کرنے پر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف تحقیقات شروع کرے۔ واشنگٹن پوسٹ کی رپورٹ میں لکھا ہے کہ نیشنل آرکائیوز کی جانب سے یہ درخواست ایک ایسے موقع پر کی گئی ہے جب سرکاری حکام نے ڈونلڈ ٹرمپ کی فلوریڈا میں قائم رہائش گاہMar-a-Lago سے سرکاری دستاویزات سے بھرے 15 ڈبے برآمد کرلیے، یہ دستاویزات ٹرمپ نے عہدہ چھوڑنے کے بعد واپس نہیں کی تھیں۔ نیویارک ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق، یہ انتہائی حساس دستاویزات ہیں اور ذرائع کا کہنا ہے کہ ان ہی دستاویزات میں سے کچھ کو ٹرمپ نے پھاڑ کر گٹر میں بہا دیا تھا۔ ہیبرمین نے دعویٰ کیا ہے کہ جو دستاویزات ٹرمپ کی فلوریڈا میں قائم رہائش گاہ Mar-a-Lago میں موجود ہیں ان میں شمالی کوریائی لیڈر کم جون اْن کے خطوط شامل ہیں۔

Related Articles