یوپی:شام 5بجے تک 57.79فیصدی ووٹنگ

لکھنؤ:فروری۔ اترپردیش کے پہلے مرحلے کے تحت 11اضلاع کی 58سیٹوں پر جمعرات کی صبح 7بجے شروع ہوئی ووٹنگ میں شام 5بجے تک تقریبا57.79فیصدی رائے دہندگان نے اپنی حق رائے دہی کا استعمال کرلیا ہے۔شاملی، مظفر نگر، باغپت، بلند شہر اور ہاپوڑ میں شام پانچ بجے تک 60فیصدی سے زیادہ لوگوں نے ووٹ دیا جبکہ دہلی سے منسلک غازی آباد اور نوائیڈا میں سب سے کم 54.77فیصدی ووٹنگ ہوگئی۔ بی جے پی لیڈر شری کانت شرما نے متھرا میں ووٹ ڈالا جبکہ چودھری لکشمی نارائن نے چھاتا اور کپل دیو اگروال نے مظفر نگر میں اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا۔راشٹریہ لوک دل(آر ایل ڈی) صدر جینت چودھری بجنور میں انتخابی مہم میں مشغول ہونے کی وجہ سے ووٹ ڈالنے متھرا نہیں پہنچے سکے لیکن ان کی بیوی نے ووٹ ڈالا۔ یوگی حکومت میں گنا وزیر سریش رانا نے تھانہ بھون میں ووٹ ڈالتے ہوئے سبھی 58سیٹوں پر جیت کا دعوی کیا۔صبح میں تھوڑی سست رفتاری کے بعد پولنگ میں تیزی آئی اور شام 5بجے تک آگرہ میں 56.61فیصدی، علی گڑھ میں 57.25فیصدی،باغپت میں 61.35فیصدی، بلند شہر میں 60.52فیصدی، گوتم بدھ نگر میں 54.77فیصدی، غازی آباد میں 54.77فیصدی، ہاپوڑ میں 60.50فیصدی، متھرا میں 58.51فیصدی، میرٹھ میں 58.52فیصدی، مظفر نگر میں 62.14 فیصدی اور شاملی میں 61.78فیصدی ووٹروں نے اپنے حق رائے دہی کا استعمال کیا ہے۔الیکشن کمیشن کے مطابق قومی راجدھانی دہلی کی سرحوں سے منسلک مغربی اترپردیش میں پرامن طریقے سے رائے دہندگا اپنے حق رائے دہی کا استعمال کررہے ہیں۔سیکورٹی کے سخت اقدامات کے دوران ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے اس دوران کہیں سے بھی کسی بھی قسم کے ناخوشگوار واقعہ کی کوئی اطلاع نہیں ہے۔کچھ مقامات پر ای وی ایم کے خرابی کی اطلاعات موصول ہوئیں جنہیں فورا تبدیل کردیاگیا۔اس خطے میں جاری ووٹنگ میں حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی)اور سماج وادی پارٹی(ایس پی)راشٹریہ جنتا دل(آر ایل ڈی) کے درمیان سخت مقابلے کے آثار ہیں۔قابل ذکر ہے کہ سال 2017 کے اسمبلی انتخابات میں پہلے مرحلے میں 73سیٹوں پر64.22فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی جبکہ سال2012 میں 58.62فیصدی ووٹنگ ہوئی تھی۔

Related Articles