بی جے پی نے عوام کولبھانے والا منشور جاری کیا
دہرہ دون، فروری ۔ اتراکھنڈ میں اسمبلی انتخابات کے مدنظر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے بدھ کو اپنا منشور (درشٹی پتر) جاری کیا۔ مرکزی وزیر نتن گڈکری نے عوام کو وقف اس درشٹی پتر کو تقریباّ تمام طبقات کو لبھانے کی کوشش کی گئی ہے۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ درشٹی پتر اتراکھنڈ کی ترقی کاویزن ہے۔ وزیراعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک کے ساتھ ہی اتراکھنڈ میں اچھا کام ہوا ہے۔ ہم نے سات سال میں پچاس لاکھ کروڑ کے کام کئے ہیں۔ اس ملک میں پیسے کی کمی نہیں ہے، ویزن کی کمی ہے۔انہوں نے کہاکہ یہ منشور اتراکھنڈ کو آدرش ریاست بنانے کی سمت میں راہ ہموار کرے گا۔ ہم نے یہ بھی دیکھا کہ کس اسکیم پر کتنا پیسہ لگے گا اور کہاں سے آئے گا۔ اس منشور میں ہر طبقہ اور ہر علاقہ کا خیال رکھا گیا ہے۔ ہم لحاظ سے محفوظ زمین چاہتے ہیں۔مسٹر گڈکری نے کہا کہ زمین پر غیرقانونی قبضے روکنے کے لئے ہم زمین۔ قانون لائیں گے۔ سابق فوجیوں کی فلاح وبہبود کی سمت میں کام کیا جائے گا۔ جنرل بپن راوت کی یاد میں سابق فوجی کریڈٹ گارنٹی فنڈ ٹرسٹ بنایاجائے گا، جس میں پانچ لاکھ تک کی سہولت ہوگی۔ ہم مرکز کے 6000کے ساتھ ہی ریاستی حکومت سے 6000ملاکر کسانوں کو 12000روپے دیں گے۔مرکزی وزیر گڈکری نے کہا کہ ہم ریاست میں باغبانی کے لئے 500کروڑ اور ڈیری کے لئے 500کروڑ روپے دیں گے۔ گڑھوال کے چار دھام کی طرح کماو ں کیم انس کھنڈ مندر مشن مالا کے تحت مندروں کو منظم کریں گے۔ مشن مایاپوری کے تحت ہردوار کو آستھا اور روحانیت کا مرکز بنائیں، غریب گھر اور غریب خواتین کو سال میں تین گیس سلنڈر مفت دیں گے۔مسٹر نشنک نے کہاکہ بی پی ایل کنبوں کی خاتون سربراہ کو 2000روپے ہر مہینہ کے ساتھ اس کنبہ کے بچوں کو ایک ہزار روپے ماہانہ الگ سے دیا جائے گا۔خواتین سیلف ہیلپ گروپوں کے لئے 500کروڑ کا فنڈ رکھا جائے گا۔ موبائل اسپتال شروع کئے جائیں گے، جس میں تمام سہولیات ہوں گی۔ وہیں موبائل اسپتالوں میں جن اوشدھی میں 190سے بڑھاکر 400دوائی تک دی جائیں گی۔ اس کے علاوہ غیرمنظم شعبہ مزدوروں کو 6000کی پنشن اور پانچ لاکھ حادثہ انشورنس دیا جائے گا۔موکشدا تیرتھ یاتر ا اسکیم میں سینئر شہریوں کو دس ہزار روپے تک کی سبسڈی دی جائے گی۔منشور میں اعلان کیا گیا ہے کہ کسانوں کو 8000روپے امدادی رقم دی جائے گی۔ ہر بلاک میں کسان منڈی کھولی جائے گی، لو جہاد پر روک لگے گی اور خواتین تھانوں کی تعداد دوگنی ہوگی۔اسکل ڈیولپمنٹ کے ذریعہ نوجوانوں کوخود کے روزگار سے منسلک کیا جائے گا۔ اسمارٹ ولیج کے تصور کو شرمندہ تعبیر کیا جائے گا۔