کرناٹک میں حجاب کا تنازعہ پرتشدد ہوا
بنگلور، فروری۔ کرناٹک کے کالج کیمپس میں حجاب اور بھگوا اسکارف پر پابندی کے خلاف طلبہ نے منگل کے روز احتجاج کیا۔ باگل کوٹ میں احتجاج کے دوران پتھراؤ کی اطلاع ملی ہے ۔پولیس نے کہا کہ "یہ پرتشدد جھڑپ حجاب پہننے والی طالبات کے ایک گروپ اور بھگوا اسکارف میں ملبوس طلبہ کے دوسرے گروپ کے درمیان تکرار کے بعد ہوئی ہے ۔”پولیس نے بتایا کہ اس جھگڑے کے بعد تشدد میں تین طلبہ زخمی ہوئے ہیں۔کشیدگی بڑھنے پر رباکوی بنہٹی میں گورنمنٹ پری-یونیورسٹی کالج مینجمنٹ نے چھٹی کا اعلان کردیا ہے ۔واقعہ کی اطلاع ملتے ہی پولس سپرنٹنڈنٹ لکشمی پرساد اور دیگر اہلکار موقع پر پہنچ گئے ہیں۔اسی دوران ضلع وجئے پورہ کے شانتیشور پری-یونیورسٹی کالج کے داخلی دروازے پر حجاب اور بھگوا اسکارف پہننے والی طالبات کو روک دیا گیا جس کے بعد طلبہ نے نعرے بازی شروع کردی۔دریں اثناء، مسلم طالبات کے حجاب پہننے کی حمایت کرنے والا ایک دوسرا گروپ نیلے رنگ کا اسکارف پہن کر آیا، جس کے بعد افراتفری پھیل گئی۔ تاہم پولیس نے حالات کو قابو میں کرلیا ہے ۔مانڈیا پی ای ایس کالج میں بھی یہ تنازعہ شدت اختیار کر گیا، جہاں حجاب میں ملبوس طلبہ نے ‘اللہ اکبر’ اور ہندو طلبہ نے ‘جئے شری رام’ کے نعرے لگائے ۔جلد ہی یہ تنازعہ چکمگلور کے ایک اور کالج میں پھیل گیا۔اڈپی ایم جی ایم کالج میں بھی کشیدگی بڑھ گئی، جہاں حجاب اور بھگوا اسکارف پہنے طلبہ کیمپس میں داخل ہوئے ، جہاں انتظامیہ نے غیر معینہ تعطیل کا اعلان کردیا۔کالج کیمپس میں پولس تعینات کر دی گئی ہے اور صورتحال پر نظر رکھی جا رہی ہے ۔