راج باوا ذہنی طور پر مضبوط ہیں: یش دُھل
نئی دہلی، فروری ۔کپتان یش دھل نے انگلینڈ کے خلاف انڈر 19 ورلڈ کپ کے فائنل میں چار وکٹوں سے ملی جیت میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے راج باوا کو ذہنی طور پر مضبوط کھلاڑی قرار دیا اور کہا کہ راج باوا کو پتہ ہے کہ مشکل وقت میں کیا کرنا ہے اور وہ اپنے کھیل کے معاملے میں پراعتماد ہیں۔ انہوں نے 31 رن دے کر پانچ کھلاڑیوں کو آوٹ کرکے ٹیم کی جیت میں اہم کردار ادا کیا۔راج باوا کو پانچ وکٹ اور 35 رن کی اہم اننگز کے لئے پلیئر آف دی میچ منتخب کیا گیا۔ کپتان دھل نے کہا ’’ وہ تھوڑا مختلف ہیں۔ جب ہم سب لطف اٹھارہے تھے تو وہ اپنی گیندبازی پر گہرائی سے توجہ مرکوز کررہے تھے۔ ٹریننگ میں زیادہ وقت گزار رہے تھے۔ وہ کوچوں اور وی وی ایس لکشمن سے باتیں کررہے تھے ۔ان کی گیندبازی میں اصلاح دیکھنے کو ملا ہے۔انگلینڈ کے کپتان ٹام پرسٹ کا کہنا تھا کہ ’جو گیند اس نے جارج بیل کو کی تھی، وہ پہلی گیند تھی، مجھے نہیں معلوم کہ وہ اسے کیسے کھیل سکتے تھے۔‘ انھوں نے ظاہر ہے اچھی گیندبازی کی ہے، اس لیے اس کا کریڈٹ انھیں دیا جانا چاہیے۔ آج ہمارے پاس ان کے لئے کوئی جواب نہیں تھا۔بی سی سی آئی انڈر 19 ورلڈ کپ جیتنے والی ہندوستانی ٹیم کے تمام کھلاڑیوں کو 40 لاکھ روپے کا انعام دے گا۔ اس کے علاوہ، معاون عملے کے ہر رکن کو 25 لاکھ روپے کا انعام دیا جائے گا۔ہندوستان کے ریکارڈ پانچویں مرتبہ انڈر 19 ورلڈ کپ ٹائٹل جیتنے کے بعد راج باوا خبروں میں تھے۔ان کے علاوہ روی کمار نے بھی چار وکٹیں حاصل کیں۔ اسپنرز نے کفایتی گیندبازی کی۔ اور پھر جب ہندوستان نے 190 کے تعاقب میں دو وکٹوں کے نقصان پر 49 اور چار وکٹوں کے نقصان پر 97 رنز بنائے تھے تو بلے بازوں نے بھی خود کو ثابت ۔شیخ رشید (50) اور دھل (17) نے تیسری وکٹ کے لیے 46 رنز بنائے اور نشانت سندھو (50*) اور باوا نے پانچویں وکٹ کے لیے 67 رنز کی شراکت کی۔کپتان نے کہا کہ روی اور باوا نے آج ہمیں ایک اچھی شروعات دی اور (راج وردھن) ہنگرگیکر ہمیشہ اچھا کر رہے ہیں۔ مجموعی طور پر یہ ایک اچھی کارکردگی تھی۔جب کپتان اور نائب کپتان ایک ساتھ بیٹنگ کر رہے تھے تو ہندوستانی ٹیم کا اعتماد بلند تھا۔ "ہم اچھے دوست ہیں، ایک ساتھ بہت وقت گزارتے ہیں اور کھانا بھی ساتھ کھاتے ہیں۔ تو… بلے بازی کرتے ہوئے، ہم نے سوچا کہ ہم آخر تک بیٹنگ کریں گے اور اسے ختم کریں گے۔ لیکن میں بدقسمتی سے آؤٹ ہو گیا، اور پھر سندھو نے آکر اچھی بلے بازی کی۔ پھر باوا اور وکٹ کیپر دنیش بانا نے میچ ختم کر دیا۔انہوں نے کہا، ’’(ورلڈ کپ جیتنا) میرے، ہماری ٹیم اور پورے ملک کے لیے فخر کی بات ہے۔ بہت سے چیلنجوں کے باوجود ہم ڈٹے رہے اور ہمیں پورا اعتماد تھا۔ اسی لیے ہم یہ (ٹرافی) حاصل کرنے میں کامیاب ہوئے۔یش دھل اب محمد کیف، وراٹ کوہلی، انمکٹ چند اور پرتھوی شا کے بعد ہندوستان کو انڈر-19 عالمی کپ جیتانے والے پانچویں کپتان بن گئے ۔ ہندوستان کا ٹورنامنٹ میں اتنا اچھا ریکارڈ ہے کہ شائقین ان سے ہر بار ٹورنامنٹ جیتنے کی امید کرتے ہیں۔