کووند،وینکئیا،مودی اور راہل سمیت مختلف رہنماؤں نے لتا منگیشکر کے انتقال پر تعزیت کا اظہار کیا
نئی دہلی،فروری۔سورا کوکیلا لتا منگیشکر کے انتقال سے ملک اور دنیا بھر میں تعزیت کی لہر دوڑ گئی ہے۔صدر رام ناتھ کووند،نائب صدر ایم وینکئیا نائیڈو ،وزیراعظم نریندر مودی ،بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)کے صدر جے پی نڈا اور کانگریس رہنما راہل گاندھی سمیت مختلف سیاسی پارٹیوں کے رہنماؤں نے سورا کوکیلا لتا منگیشکر کے انتقال پر تعزیت کا اظہارکیا۔لتا جی کے انتقال پر قومی تعزیت کا اعلان کیا گیا ہے۔دو دن قومی پرچم سرنگوں رہےگا۔ان کی آخری رسومات سرکاری اعزاز کے ساتھ آج شام شیواجی پارک میں ادا کی جائیں گی۔مسٹر کووند نے اتوار کو اپنے تعزیتی پیغام میں کہا،’’لتا جی کا انتقال میرے لئے بھی ویسے ہی دل دہلادینے والا ہے،جیسا کہ دنیا بھر کے لاکھوں لوگوں کےلئے ہے۔ ان کے نغموں کی طویل فہرست میں،ہندوستان کے جوہر اور خوبصورتی کی پیش کش سے نسلوں نے اپنے اندرونی جذبے کا اظہار پایا ہے۔ بھارت رتن ،لتا جی کی کے کارنامے بے مثال رہیں گے۔‘‘انہوں نے ایک دیگر ٹویٹ میں کہا،’’ایک ایسے اداکار کی پیدائش صدیوں میں ایک بارہوتی ہے۔لتا دیدی ایک غیر معمولی انسان تھیں،وہ ہمیشہ گرمجوشی سے ملتی تھیں۔ میں جب بھی ان سے ملا انہوں نے گرمجوشی سے میرا خیر مقدم کیا۔خوبصورت آواز ہمیشہ کےلئے خاموش ہوگئی،لیکن اس کے سُر ہمیشہ زندہ رہیں گے،رہتی دنیا تک ان کی آواز کانوں میں گونجتی رہےگی۔ان کے کنبے اور ہر جگہ موجود ان کے مداحوں کے تئیں میری تعزیتیں۔‘‘نائب صدرجمہوریہ ایم وینکئیا نائیڈو نے اپنے تعزیتی پیغام میں کہا،’’لتا منگیشکر ہندوستانی سنیما کی بلبل تھیں اور ایک عظیم گلوکارہ تھیں۔لتا جی کے انتقال سے ہندوستان اپنی خوبصورت سریلی آواز کھودی۔ ہندوستان اور دنیا بھر میں ان کے کروڑوں مداح ہیں۔انہوں نے دہائیوں تک اپنی سریلی آواز سے کروڑوں لوگوں کے دلوں پر راج کیا ہے۔وہ حقیقت میں موسیقی کا ہیرا تھیں۔ وہ دہائیوں تک ہندی سنیما میں ملکہ کی طرح رہیں۔ان کے انتقال سے پیدا ہوئی خلا کو بھرا نہیں جا سکے گا۔‘‘نائب صدر نے کہا،’’لتا منگیشکر صدیوں تک اپنے چاہنے والوں کے دلوں میں رہیں گی۔ دکھ کی اس گھڑی میں میری تعزیتیں لتا منگیشکر کے گھروالوں اور مداحوں کے ساتھ ہیں۔ اوم شانتی۔‘‘وزیراعظم مودی نے ٹویٹ کرکے کہا،’’ میں الفاظ میں اپنا دکھ بیان نہیں کرسکتا۔ہمدرد دل کی مالک لتا دیدی ہمیں چھوڑ کر چلی گئیں۔ وہ ہمارے ملک میں ایک خالی پن چھوڑ گئی ہیں جسے پُر نہیں کیا جا سکتا۔ آنے والی نسلیں انہیں ہندوستانی ثقافت کی ایک رہنما کے طورپر یاد کریں گی،جن کی سریلی آواز میں لوگوں مسحور کرنے کی لازوال صلاحیت تھی۔‘‘مرکزی وزیر نیتن گڈکری نے ٹویٹ کرکے کہا،’’ملک کی شان اور موسیقی کی دنیا کی لاثانی آواز کوسورا کوکیلا بھارت رتن لتا منگیشکر جی کا انتقال بہت ہی تکلیف دہ ہے۔انہیں میری تعزیت۔ان کا جانا ملک کےلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔وہ موسیقی کی دنیا میں قدم رکھنے والوں کے لئے باعث تحریک تھیں۔ 30 ہزار سے زیادہ نغموں کو اپنی آواز سے زندگی دینے والی لتا جی بے حد نرم مزاج اور باصلاحیت خاتون تھیں۔ ملک کے عوام کی طرح میرے لئے بھی ان کی گلوکاری ان کے نغمے بہت ہی عزیز رہے ہیں ،مجھے جب بھی وقت ملتا میں ان کے نغموں کو سنا کرتاہوں۔ایشور آنجہانی کی روح کو سکون دے اور سوگوار لواحقین کو صبر دے۔انہوں نے ایک دیگر ٹویٹ میں کہا،’’ملک کی شان اور موسیقی کی دنیا کی ملکہ کوسورکوکیلا بھارت رتن لتا منگیشکر جی کے انتقال کی خبر بے حد افسردہ کرنے والی ہے۔آنجہانی کو میری طرف سے تعزیت۔ان کا جانا ملک کےلئے ناقابل تلافی ہے۔ وہ سبھی موسیقی کے ماہرین کے لئے ہمیشہ باعث تحریک رہیں۔مسٹر نڈا نوٹویٹر پر اپنے تعزیتی پیغام میں لکھا،’’موسیقی سے محبت کرنے والوں کے دلوں میں رہنے والیں سورا کوکیلا ،بھارت رتن لتا منگیشکر جی کا انتقال دل دہلادینے والا ہے۔ یہ پورے فن کے شعبہ کےلئے ناقابل تلافی نقصان ہے۔ ایشور آنجہانی کی روح کو اپنے پیروں میں جگہ دے۔لتا دیدی کے لواحقین اور دنیا بھر میں پھیلے کروڑوں مداحوں کے تئیں تعزیت کا اظہارکیا۔‘‘مسٹر گاندھی نے ٹویٹ کرکے کہا،’’لتا منگیشکر جی کے انتقال کی خبر ملی بہت دکھ ہوا ۔ وہ کئی دہائیوں تک ہندوستان کی سب سے پیاری آواز بنی رہیں۔ ان کی سنہری آواز ہمیشہ رہے گی اور ان کے مداحوں کے دلوں میں گونجی رہے گی۔ان کے خاندان ،دوستوں اور مداحوں کے تئیں مریزی تعزیتیں۔‘‘مسٹر کیجریوال نے ٹویٹ کرکے کہا،’’ہندوستان کی سور کوکیلا لتا منگیشکر جی کا انتقال ہندوستان میں موسیقی کے ایک دور کا خاتمہ ہے۔ان کی سریلی آواز ہم سب کے درمیان اور پوری دنیا میں ہمیشہ رہے گی۔ ایشور سے دعا ہے کہ آنجہانی کی روح کو اپنے پیروں میں جگہ دے۔اوم شانتی۔‘‘اترپردیش کے وزیراعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے ٹویٹ کرکے کہا،’’سور کوکیلا ،بھارت رتن، لتا منگیشکر جی کا انتقال بے حد تکلیف دہ اور شعبہ فن کے لئے ناقابل تلافی نقصان ہے ۔ ایشور شری رام سے پرارتھنا ہے کہ آنجہانی کو اپنے پیروں میں جگہ دے اور سوگوار لواحقین اور ان کے لاتعداد مداحون کو یہ دکھ برداشت کرنے کی طاقت دے۔اوم شانتی۔‘‘