عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی رہائش گاہ پر راکٹوں سے حملہ
بغداد،جنوری۔عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر کی رہائش گاہ کو ایک بار پھر راکٹوں سے حملوں کا نشانہ بنایا گیا ہے۔ اطلاعات کے مطابق کل منگل کو عراقی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد حلبوسی کی رہائش گاہ پر تین کاتیوشا راکٹ داغے گئے۔ ان حملوں میں دو بچے زخمی ہوگئے۔یہ حملے ایک ایسے وقت میں ہوئے جب وفاقی عدالت کی جانب سے قانون ساز ادارے کے سربراہ کے دوبارہ انتخاب کی منظوری کے چند گھنٹے بعد کیے گئے۔خبروں کے مطابق ایک سینیر سیکیورٹی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ کاتیوشا راکٹ شام کے وقت بغداد کے مغرب میں صوبہ الانبار کے ضلع کرما میں الحلبوسی کے گھر سے 500 میٹر دور گرے۔اہلکار نے بتایا کہ حملے میں پارلیمنٹ کے اسپیکر کو نشانہ بنایا گیا کہ وہ نہیں جانتے کہ کیا الحلبوسی اس وقت گھر میں موجود تھے۔ایک بیان میں پولیس نے اعلان کیا کہ اس حملے میں دو بچے زخمی ہوئے ہیں انہیں کرما اسپتال لے جایا گیا۔درایں اثنا عراقی صدر برہم صالح نے پارلیمنٹ کے اسپیکر کے ہیڈ کوارٹر اور رہائش گاہ پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے اسے دہشت گردانہ کارروائی قرار دیا۔قابل ذکر ہے کہ سنی پروگریس الائنس کے 41 سالہ رہ نما الحلبوسی کو دوبارہ پارلیمنٹ کا اسپیکر منتخب کیا گیا۔ وہ 2018 سے پچھلی پارلیمنٹ کی صدارت کر رہے تھے۔