آرپی این سنگھ نے چھوڑا کانگریس کا ساتھ، بی جے پی میں شامل
نئی دہلی، جنوری ۔ سابق مرکزی وزیر اور کانگریس کے سینئر لیڈر آر پی این سنگھ آج کانگریس کاساتھ چھوڑ کر بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کادامن تھام لیا۔مسٹر سنگھ نے منگل کو یہاں بی جے پی ہیڈکوارٹر میں مرکزی وزیر اور اتر پردیش کے انتخابی انچارج دھرمیندر پردھان، مرکزی وزراء انوراگ ٹھاکر اور جیوترادتیہ سندھیا، اتر پردیش بی جے پی یونٹ کے صدر سواتنتر دیو سنگھ، اترپردیش کے دونوں نائب وزرائے اعلیٰ کیشو پرساد موریہ اور دنیش شرما کی موجودگی میں رسمی طور پر بی جے پی کی رکنیت حاصل کی۔اس موقع پر مسٹر سنگھ نے کہا، میں 32 برسوں تک ایمانداری، لگن اور محنت کے ساتھ کانگریس پارٹی میں کام کیا، لیکن جس پارٹی میں میں اتنا عرصہ رہا، اب پارٹی ویسی نہیں رہی اور نہ ہی اس پارٹی کی ویسی سوچ رہ گئی۔ کافی وقت سے تمام لوگ مجھ سے کہتے تھے کہ آپ کو بی جے پی میں جانا چاہئے، کافی عرصے تک میں نے سوچا، آخر میں میں صرف اتنا کہہ سکتا ہوں کہ دیرآئے درست آئے۔مسٹر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں قوم کی تعمیر میں جو کام ہورہے ہیں اس کی ملک تعریف کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ پانچ برسوں میں ڈبل انجن کی حکومت میں لوگوں نے اترپردیش میں بہت سے منصوبوں کوزمین پر کامیاب ہوتے دیکھا ہے۔ امن وامان بھی ریاست میں بہت اچھا ہے۔ انہوں نے کہا، ’’میں یقین دلاتا ہوں کی چھوٹے سے کارکن کے طورپر اترپردیش اورملک کی تعمیر میں جوبھی ذمہ داری بی جے پی دے گی اسے ایمانداری سے پورا کروں گا۔قابل ذکر ہے کہ مسٹر سنگھ نے آج ہی کانگریس سے استعفیٰ دے کر بی جے پی میں شمولیت اختیار کی۔ وہ گاندھی خاندان کے قریبی تھے، اس لیے اسے کانگریس کے لیے بڑا جھٹکا سمجھا جا رہا ہے۔ مسٹر سنگھ اتر پردیش سے متعدد بار ایم ایل اے رہے اور کشی نگر سیٹ سے ایم پی اور کانگریس کی قیادت والی پچھلی حکومت میں مرکزی وزیر مملکت برائے داخلہ بھی رہے۔ ان کے والد سی پی این سنگھ بھی کانگریس کے سینئر لیڈر اور سابق مرکزی وزیر رہے ہیں۔