پانچ برسوں میں ہر خاندان کو 10 لاکھ کا ہوگا فائدہ: کیجریوال

نئی دہلی/گوا، جنوری۔ عام آدمی پارٹی (آپ) کے قومی کنوینر اور دہلی کے وزیر اعلی اروند کیجریوال نے اتوار کو گوا کے باشندوں کے سامنے اپنا 13 نکاتی ایجنڈے کا اپنا وژن پیش کرتے ہوئے کہا کہ اگر گوا میں آپ کی حکومت بنتی ہے تو ہم اس ایجنڈے پر کام کرکے نہ صرف مستقبل کا گوا بنائیں گے بلکہ ہر خاندان کو پانچ سالوں میں 10 لاکھ روپے کا براہ راست فائدہ ملے گا۔کیجریوال، جو گوا کے دورے پر ہیں، ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ ہم ہر خاندان کو بجلی، پانی، صحت اور تعلیم کی سہولیات مفت فراہم کریں گے اور 3000 روپے بے روزگاری بھتہ اور خواتین کو ایک ایک ہزار روپےدیں گے۔ اس سے گوا میں ہر خاندان کو اوسطاً 2 لاکھ روپے سالانہ اور پانچ سالوں میں 10 لاکھ روپے کی بچت ہوگی۔ دہلی میں ہم نے ایک ایماندار حکومت چلاکر دکھائی ہے اور خود وزیر اعظم نریندر مودی نے عام آدمی پارٹی کو ایمانداری کا سرٹیفکیٹ دیا ہے۔ ہم پر پولیس اور سی بی آئی کا چھاپہ مارا گیا اور ہماری 400 فائلوں کی جانچ کی گئی، لیکن ان میں ایک بھی غلطی نہیں ملی۔ آزاد ہندوستان میں اب تک کی سب سے ایماندار پارٹی، عام آدمی پارٹی ہے اور ہم گوا میں بھی بدعنوانی سے پاک اور ایماندار حکومت دیں گے۔انہوں نے کہا کہ 14 فروری کو الیکشن ہے اور اس بار گوا کے لوگ بہت پرجوش ہیں۔ گوا کے لوگ محسوس کر رہے ہیں کہ اس بار حقیقی تبدیلی آئے گی۔ گوا کے لوگوں کے پاس اب تک کوئی متبادل نہیں تھا۔ چنانچہ ایک بار بھارتیہ جنتا پارٹی، ایک بار کانگریس اور ایک بار پھر بی جے پی اور ایک بار پھر کانگریس کو منتخب کیا جارہا تھا۔ اب کانگریس تو ایک طرح سے بی جے پی بن چکی ہے۔ سبھی کانگریس چھوڑ کر بی جے پی میں چلے گئے۔ اس لیے سارا ایک ہی خاندان، ایک ہی کنبہ ہے۔ گوا کے لوگ ان دونوں پارٹیوں سے تنگ آچکے ہیں اور اب کسی بھی حالت میں تبدیلی چاہتے ہیں۔ جب سے گوا آزاد ہوا ، تب سے لیکر آج تک 15 سال بی جے پی کی حکومت کی رہی ، 15 سال ایم جے پی کا اقتدار رہا اور 25 برس کانگریس نے حکومت کی۔ گوا کی آج کی حالت کے لیے یہ تمام پارٹیاں ذمہ دار ہیں۔ آج نوجوانوں کی جو حالت ہے ، جو بے روزگاری ہے ، اتنی بدعنوانی ہے، اس کے لئے یہ ساری پارٹیاں ذمہ داری ہیں۔ اسی لیے آج عام آدمی پارٹی ایک امید بن کر سامنے آئی ہے۔آپ کے کنوینر نے کہا کہ ہم نے گوا کے وژن کے حوالے سے 13 نکاتی ایجنڈا تیار کیا ہے۔ اس 13 نکاتی ایجنڈے کو ہم نے ڈیڑھ سال کے دوران کئی بار گوا کے لوگوں سے بات چیت کے بعد یہ تیار کیا ہے۔ پہلا نکتہ روزگار ہے۔ گوا کے نوجوان بہت پریشان اور دکھی ہیں۔ میری کل شام گوا کے نوجوانوں سے ملاقات ہوئی تھی۔ ان کا ایک دکھ یہ ہے کہ انہیں روزگار نہیں مل رہا۔ لیکن اس سے زیادہ افسوسناک بات یہ ہے کہ ان کے ساتھ ناانصافی ہو رہی ہے۔ سب جانتے ہیں کہ نوکریاں کم ہیں لیکن وہ چند نوکریاں غلط لوگوں کو رشوت لے کر یا سفارش کے ذریعے دی جا رہی ہیں۔ سب کو مساوی حقوق نہیں مل رہے۔ اگر کوئی زیادہ ذہین ہے اور اس نے زیادہ نمبر حاصل کئے ہیں تو اسے نوکری نہیں مل رہی۔ نوجوانوں نے یہ بھی بتایا کہ ندعنوانی بہت زیادہ ہے۔ جب تک آپ رشوت نہیں دیتے آپ کو نوکری نہیں ملتی۔ یا پھر وزیراعلیٰ کے حلقے سے ہونا پڑے گا۔ چند حلقے ایسے ہیں جہاں ساری نوکریاں جار رہی ہیں۔ کیونکہ وہ چاہتے ہیں کہ وہ ہمارے ووٹر بن جائیں۔ میں نے نوجوانوں سے کہا کہ ہم نے دہلی میں بدعنوانی ختم کر کے دکھا یا ہے۔ ہمارا ڈی این اے کیا ہے، یہ آپ کو دہلی کی گورننس سے پتہ چلتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمارا دوسرا نکتہ کان کنی ہے۔ ایسا نہیں ہے کہ یہ لوگ کوشش کریں اور کان کنی شروع نہ ہو سکے۔ کان کنی شروع ہو سکتی ہے۔ لیکن ان میں ان کے بہت بڑے ذاتی مفادات ہیں۔ کوئی یہاں کھینچ رہا ہے، کوئی وہاں کھینچ رہا ہے۔ وہ کان کنی شروع کرنا بھی نہیں چاہتے۔ ہماری نیت صاف ہے۔ گوا میں صاف نیت والی حکومت بنے گی، حکومت بننے کے چھ ماہ کے اندر ہم کانکنی شروع کر دیں گے۔ تیسرا نکتہ زمین کی ملکیت کا ہے۔ بہت سے خاندان ایسے ہیں جنہیں زمین کے مالکانہ حقوق ملنے چاہئیں۔ میں نے اس سارے معاملے کا بغور جائزہ لیا۔ یہ کوئی راکٹ سائنس نہیں ہے۔ یہ کرنا بہت ہی آسان ہے، لیکن ان کی نیت خراب ہے۔ یہاں پر بھی ایسے بہت بڑے بڑے سارک بیٹھے ہیں جن کے پاس بڑی بڑی زمینیں ہیں اور وہ اپنی زمینیں چھوڑنا نہیں چاہتے۔ لیکن عام آدمی پارٹی کی حکومت ایماندار حکومت ہوگی۔ جن لوگوں کو کئی دہائیوں سے اپنی زمین پر حق نہیں ملا، انہیں چھ ماہ میں ان کی زمین پر حق مل جائے گا۔مسٹر کیجریوال نے کہا کہ چوتھا نکتہ تعلیم ہے۔ ہم نے دہلی میں تعلیم میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ مجھے بہت خوشی ہوتی ہے کہ آپ گوا کے کسی بھی کونے میں جائیں، کسی سے بات کریں، وہ جانتے ہیں کہ دہلی میں آپ کی حکومت نے تعلیم اور صحت کے شعبے میں بہت اچھا کام کیا ہے۔ ہماری حکومت بنی تو ہم سرکاری اسکولوں کی حالت ٹھیک کریں گے۔ ہم پورے نظام تعلیم کو ٹھیک کریں گے، تاکہ دہلی کی طرح یہاں بھی بچوں کو مفت اور اچھی تعلیم مل سکے۔انہوں نے کہا ’’ہمارا پانچواں نکتہ صحت ہے۔ آج پورے گوا میں سرکاری شعبے میں صرف ایک جی ایم سی اسپتال ہے اور وہ بھی بہت بری حالت میں ہے۔ جتنے پرائمری ہیلتھ سنٹرز ہیں ان کی حالت بھی کافی خراب ہے۔ جس طرح ہم نے دہلی میں محلہ کلینک کھولے، گوا میں بھی ہماری حکومت ہر گاؤں اور علاقے میں محلہ کلینک کھولے گی۔ اس کے علاوہ اور بھی کئی سرکاری اسپتال تعمیر کئے جائیں گے۔ میں گوا کے لوگوں کو صحت کی ضمانت دے رہا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ بدعنوانی ہمارا چھٹا نکتہ ہے۔ ملک میں کوئی دوسرا شخص بدعنوانی کو دور نہیں کر سکتا۔ ہم نے یہ دہلی میں ایسا کرکے دکھایا ہے اور ہم گوا میں بھی بدعنوانی سے پاک حکومت دیں گے۔ ساتواں نکتہ یہ ہے کہ 18 سال سے زیادہ عمر کی ہر خاتون کو ایک ہزار روپے دیے جائیں۔ آٹھواں نکتہ زراعت ہے۔ نواں نکتہ تجارت اور صنعت ہے۔ دسواں نکتہ سیاحت ہے۔ گوا کو سیاحت کے لیے پورے ملک میں بہترین جگہ سمجھا جاتا ہے۔ سیاحت کے شعبے کو کافی فروغ دیا جائے گا تاکہ لوگوں کو روزگار مل سکے۔ گوا کے سیاحتی شعبے کو بین الاقوامی معیار کے مطابق ترقی دی جائے گی۔آپ کنوینر نے کہا ہمارا 11واں نکتہ بجلی ہے۔ یہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ گوا کے اندر اتنی زیادہ پاور کٹ ہوتی ہے۔ گوا بہت چھوٹا ہے، یہاں بجلی کی کوئی کمی نہیں ہے، صرف انتظام کی کمی ہے۔ اسے ٹھیک کیا جائے گا۔ جیسے ہم نے دہلی میں 24 گھنٹے بجلی اور مفت بجلی کی ہے، اسی طرح ہم گوا میں بھی 24 گھنٹے بجلی دیں گے۔ ہمارا 12واں نقطہ پانی ہے۔ گوا میں پانی کا کافی مسئلہ ہے۔ ہماری حکومت بنی تو پانی کا مسئلہ حل کیا جائے گا۔ 24 گھنٹے پانی اور مفت پانی دیں گے۔ وہ ساونت صاحب نہیں ، ہم دراصل مفت پانی دیں گے۔ ہمارا 13واں نقطہ سڑک ہے۔ گوا میں سڑکوں کی حالت بہت خراب ہے۔ ہم سڑکیں ٹھیک کریں گے۔ داخلی سڑکیں بھی ٹھیک کریں گے۔ مجموعی طور پر ہمیں مستقبل کا گوا بنانا ہے۔ لیکن ماضی کو زندہ رکھتے ہوئے بنانا ہے۔

Related Articles