صادق خان اور کیئر اسٹارمر میں منشیات کے قوانین میں نرمی پر لفظی جنگ کا آغاز

راچڈیل،جنوری۔ میئر لندن صادق خان اور لیبر لیڈر کیئر اسٹارمر کے درمیان منشیات کے قوانین میں نرمی کے معاملے پر لفظی جنگ شرو ع ہو گئی، کیئر اسٹارمر کا موقف ہے کہ وہ قوانین میں کسی بھی قسم کی نرمی کیخلاف ہیں ، میئر لندن صادق خان کے منصوبوں کے تحت مجوزہ پائلٹ پروگرام میں کلاس بی منشیات کے ساتھ پکڑے جانے والے نوجوانوں کو گرفتار کرنے کی بجائے شارٹ کورسز اور دیگر پیشکشیں کی جائیں گی۔ لیبر لیڈر کیئر اسٹارمر نے لندن کے میئر صادق خان کی طرف سے بھنگ کے استعمال کو بعض علاقوں میں جرم قرار نہ دینے کی اسکیم سے خود کو علیحدہ کر لیا ہے، سٹی ہال سے منظوری کے بعد اس اسکیم کے تحت لیو شام، گرین وچ اور بکسلے کے بورو میں ان قوانین کو18سے 24سال کے نوجوانوں پر لاگو کیا جا سکے گا۔ صادق خان کے ترجمان کا کہنا ہے کہ نوجوانوں کے بہتر مستقبل کیلئے ایسی اسکیمیں ماضی میں بھی متعارف کرائی گئیں، ایسے نوجوان جن کے پاس کم مقدار میں بھنگ پائی جائے انہیں فوجداری معاملات سے دور رکھا جائے اور کارروائی کی بجائے مدد فراہم کی جائے تاکہ وہ دوبارہ قوانین کی خلاف ورزی نہ کریں، دوسری طرف کیئر اسٹارمر نے برمنگھم میں ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ وہ منشیات کے قوانین میں کسی بھی نرمی کے خلاف ہیں، قانون سازی کے بارے میں میری پالیسی اور رائے بڑی واضح ہے، میں نے اسکیم کی تجاویز کی تفصیلات نہیں دیکھیں تاہم منشیات کے قوانین میں تبدیلی کا حامی نہیں ہوں ،لندن کے میئر صادق خان کا یہ اقدام وزیر اعظم بورس جانسن کی طرف سے منشیات کیخلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈائون کے اعلان کے ایک ماہ بعد سامنے آیا ہے، منشیات فروشوں کیخلاف نئی پابندیوں کے تحت ان کے پاسپورٹ اور ڈرائیونگ لائسنس کو ضبط کیا جا سکے گا، اس سے قبل سمرسیٹ، ڈرہم اور ویسٹ مڈلینڈز میں پولیس اور کرائم کمشنرز کے ذریعے اسی نوعیت کی مختلف اسکیموں کا تجربہ کیا جا چکا ہے۔ترجمان میئر لندن نے کہا کہ یہ تجاویز سٹی ہال سے منظوری سے مشروط ہیں، اس کے تحت لندن کے 32میں سے 3بورو شامل ہوں گے۔

 

Related Articles