چھاپے کی وجہ سے اکھلیش کے پیٹ میں درد: امیت شاہ
سنت کبیر نگر، دسمبر۔ وزیر داخلہ امیت شاہ نے جمعہ کو سماج وادی پارٹی (ایس پی) کو ہدف تنقید بناتے ہوئے کہا کہ جب اتر پردیش میں بدعنوانوں کے خلاف چھاپے مارے جارہے ہیں تو ایس پی صدر اکھلیش یادو کو پیٹ میں درد محسوس ہورہاہے۔جمعہ کو یہاں بی جے پی کی جن وشواس یاترا سے خطاب کرتے ہوئے شاہ نے کہا کہ اتر پردیش میں پہلے کی ایس پی-بی ایس پی حکومتوں میں صرف بدعنوانی کا راج تھا۔ اب جب بدعنوانوں کے خلاف کارروائی ہو رہی ہے تو ان پارٹیوں کے قائدین کو درد محسوس ہو رہا ہے۔انہوں نے کہاکہ “ایس پی کے دور میں صرف قرباءپروری کا بول بالا تھا اور ترقیاتی کاموں میں رکاوٹیں کھڑی کی گئیں۔ اگر آپ میں ہمت ہے تو اکھلیش کو اب مندر کی تعمیر روک کر دکھانا چاہیے۔ ایس پی کے لوگوں نے کار سیوکوں پر لاٹھیاں برسائیں، گولیاں چلائیں۔مسٹر امیت شاہ نے کہا کہ اب اتر پردیش میں کالا دھن باہر آرہا ہے۔ یوگی جی کی حکومت آنے کے بعد مافیا فرار ہورہے ہیں۔ پہلے پولیس مافیا سے ڈرتی تھی جبکہ آج مافیا پولیس کے سامنے سرنڈر کر رہا ہے۔وزیر داخلہ اکھلیش اور بی ایس پی صدر مایاوتی کو بوا بابوا قرار دیتے ہوئے انہوں نے الزام لگایا کہ بوا بابوا کے دور حکومت میں ہندو مذہب کی علامتوں کا احترام نہیں کیا گیا۔ آج وزیر اعظم نریندر مودی اور اتر پردیش کے وزیر اعلی یوگی ہر عقیدے کے مقام کو عزت دینے کا کام کر رہے ہیں۔مسٹرشاہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کی قیادت میں ملک ترقی کی طرف بڑھ رہا ہے۔ اسی طرح اتر پردیش کو آگے بڑھانے کے لیے ڈبل انجن والی حکومت کا دوبارہ انتخاب جیت کر حکومت بنانا بہت ضروری ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس، ایس پی اور بی ایس پی نے اپنے دور حکومت میں ایودھیا میں بھگوان شری رام کے عظیم الشان مندر کی تعمیر کو روکنے کے لیے بہت کوششیں کیں۔انہوں نے عوام کو یاد دلایا کہ کس طرح ایس پی کے دور حکومت میں کار سیوکوں پرگولیاں چلائی گئیں تھیں۔ شاہ نے کہا کہ یاد کرو کہ کس طرح رام کے عقیدت مندوں پر لاٹھیاں برسائی گئی تھیں اور انہیں مار کر سریو ندی میں پھینک دیا گیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ اب بی جے پی حکومت نے ایودھیا کو اس کی قدیم شان میں واپس لانے کا کام کیا ہے۔