60 برسوں سے ترقیاتی منصوبوں کو لٹکانے کی روایت تھی: مودی
نینی تال، دسمبر ۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعرات کو کانگریس پر زوردار حملہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ 60 سالوں میں ملک میں ترقیاتی پروجیکٹوں کو لٹکانے کی روایت رہی ہے، جن میں ایک لکھواڑ کثیرالمقاصد پروجیکٹ بھی تھا جس کو 46 سال بعد ان کی حکومت نے مکمل کرنے کا فیصلہ کیا۔مسٹر مودی آج اتراکھنڈ کے کماؤن ڈویژن کے ہلدوانی پہنچے۔ انہوں نے اتراکھنڈ کے لوگوں کو تقریباً 17.5 ہزار کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے دئیے۔ اس میں سے 14127 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا گیا جبکہ 3420 کروڑ روپے کے ترقیاتی منصوبے عوام کے لیے وقف کیے گئے۔جہاں وزیر اعظم نے 300 میگاواٹ کے لکھوار کثیرالمقاصد پروجیکٹ کا سنگ بنیاد رکھا، وہیں انہوں نے ترائی کے ادھم سنگھ نگر کے رشی کیش میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز سیٹلائٹ سینٹر اور پتھورا گڑھ میں بابو جگجیون رام میڈیکل کالج کا بھی سنگ بنیاد رکھا۔ دونوں پر تقریباً 955 کروڑ روپے خرچ ہوں گے۔ انہوں نے کانگریس کا نام لیے بغیر کہا کہ ایسے لوگ پہاڑوں تک بجلی اور سڑکیں فراہم کرنے کے لیے محنت کرنے سے کتراتے ہیں۔ جس کی وجہ سے لوگوں کی کئی نسلیں اچھی سڑکیں اور سہولیات نہ ہونے کی وجہ سے دوسری جگہ آباد ہو چکی ہیں۔ آج ملک کے عوام ایسے لوگوں کو پہچان چکے ہیں اور ان کی قلعی کھول رہے ہیں۔مسٹر مودی نے ہلدوانی کی بنیادی ترقی کے لیے 2000 کروڑ روپے الگ سے ریلیزکرنے کا بھی اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس سے ہلدوانی شہر کے تمام شعبوں جیسے پانی، گٹر، سڑک، پارکنگ، اسٹریٹ لائٹ وغیرہ میں خاطر خواہ ترقی ہوگی۔مسٹر مودی نے کہا کہ آنے والی دہائی اتراکھنڈ کی دہائی ہے اور وہ یہ بات سوچ سمجھ کر کہہ رہے ہیں۔ مرکز اور ریاست کی ڈبل انجن والی حکومتیں اس کے لیے تیزی سے کام کر رہی ہیں۔ یہ اتراکھنڈ کے عوام کی طاقت سے ثابت ہوگا۔ وہ اتراکھنڈ کے لوگوں کی طاقت کو سمجھتے ہیں۔