کانگریس نے پہلے دن سے ہی آرڈیننس واپس لینے کا مطالبہ کیا تھا: کمل ناتھ
بھوپال، دسمبر۔ مدھیہ پردیش کے سابق وزیر اعلی اور کانگریس کی ریاستی اکائی کے صدر کمل ناتھ نے ریاستی حکومت کی طرف سے پنچایت انتخابات کے سلسلے میں گزشتہ دنوں متعارف کرائے گئے آرڈیننس کو واپس لینے کے فیصلے کے بعد کہا کہ کانگریس کا پہلے دن یہی مطالبہ تھا اور امید ہے کہ اب دیگر پسماندہ طبقات (او بی سی) کے ساتھ انصاف ہوگا۔حکومت کے اس فیصلے کو ’دیر آید درست آید‘ قرار دیتے ہوئے مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ کانگریس پہلے دن سے کہہ رہی تھی کہ حکومت مدھیہ پردیش میں پنچایتی انتخابات غیر آئینی طریقے سے کرا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس پہلے دن سے مطالبہ کر رہی تھی کہ حکومت پنچایت الیکشن ایکٹ کے تحت جاری کردہ آرڈیننس کو فوری واپس لے۔مسٹر کمل ناتھ نے کہا کہ اگر حکومت پہلے دن سے یہ فیصلہ کر لیتی تو نہ تو یہ صورتحال پیدا ہوتی اور نہ ہی او بی سی کے حقوق چھینے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ کانگریس کا مطالبہ تھا کہ پنچایتی انتخابات آئینی طریقوں اور پنچایتی راج ایکٹ کے مطابق کروائے جائیں، جس میں او بی سی طبقے کو اس کا حق ملنا چاہیے، روٹیشن کی پیروی کی جانی چاہیے، حد بندی کی جانی چاہیے، لیکن ریاستی حکومت ضدی رویہ اپنائے ہوئے ہے۔سابق وزیراعلیٰ نے کہا کہ اپوزیشن نے اس حوالے سے سڑک سے لے کر ایوان تک اپنی بات رکھی، حکومت کے اس فیصلے کی مخالفت کی اور آخرکار سچ کی جیت ہوئی۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ سچائی کوپریشان کیا جا سکتا ہے لیکن شکست نہیں دی جا سکتی۔انہوں نے کہا کہ اب امید ہے کہ او بی سی زمرہ کے ساتھ انصاف ہوگا اور انہیں ان کا حق ملے گا۔ریاستی حکومت نے پنچایتی انتخابات کے انعقاد کے سلسلے میں حال ہی میں متعارف کرائے گئے آرڈیننس کو واپس لینے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلے میں گورنر کو ایک تجویز بھیجی ہے۔ اس کے بعد راج بھون اور پھر ریاستی الیکشن کمیشن کو کارروائی کرنی ہے۔