نجکاری کے خلاف بینک ملازمین کی دو روزہ ہڑتال

ممبئی، دسمبر۔ قومیائے ہوئے بینکوں کے ملازمین بینکوں کی نجکاری کے خلاف جمعرات سے دو روزہ ہڑتال پر ہیں اور ہفتے کے آخر میں بینک کی چھٹی ہونے کی وجہ سے صارفین کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔آل انڈیا بینک آفیسرز کنفیڈریشن (اے آئی بی او سی)، آل انڈیا بینک ایمپلائز ایسوسی ایشن (اے آئی بی ای اے) اور نیشنل آرگنائزیشن آف بینک ورکرز (این او بی ڈبلیو) نے 9 یونینوں کی تنظیم یونائیٹڈ فورم آف بینک یونینز (یو ایف بی یو) کے بینر تلے بینکوں کی نجکاری کے خلاف احتجاج کیا۔ ملک بھر کے بینکوں نے ہڑتال کی کال دی تھی۔ اس کال پر تقریباً 9 لاکھ بینک ملازمین نے آج کی ہڑتال میں حصہ لیا۔اس بینک ہڑتال کو پبلک سیکٹر کے بینکوں کی بھی مکمل حمایت حاصل ہے۔پرائیویٹ سیکٹر اور علاقائی دیہی بینکوں کے کچھ پرانے ملازمین بھی ہڑتال پر ہیں۔ لائف انشورنس کارپوریشن آف انڈیا اور ریزرو بینک آف انڈیا کے ملازمین نے بھی ہڑتال کی حمایت کی ہے۔ بیشتر بینکوں کی انتظامیہ نے بینک تنظیموں کے رہنماو¿ں سے ہڑتال نہ کرنے کی درخواست کی تھی۔اس کے باوجود ملازمین ہڑتال پر چلے گئے۔آج کی ہڑتال کی وجہ سے نقد رقم نکالنے، کاروباری لین دین، قرض کی کارروائی، چیک کلیئرنگ، اکاو¿نٹ کھولنے اور کاروباری لین دین جیسی کئی خدمات متاثر ہوئی ہیں۔

 

Related Articles