وراٹ نے روہت کے ساتھ اختلاف کی خبروں کو مسترد کیا

ممبئی، دسمبر۔ ہندوستانی ٹیسٹ کپتان وراٹ کوہلی نے بدھ کو کہا کہ وہ کبھی بھی ایسا کچھ نہیں کر سکتے جس سے ٹیم کی شبیہ خراب ہو۔ انہوں نے یقین دلایا کہ انہیں نئے ون ڈے کپتان روہت شرما کی مکمل حمایت حاصل رہے گی اور ساتھ ہی انہوں نے روہت کے ساتھ اختلافات کی خبروں کو بھی مسترد کردیا۔ وراٹ نے جنوبی افریقہ کے دورے پر روانہ ہونے سے قبل آج یہاں ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ میری ذمہ داری ہے کہ میں ٹیم کو ہمیشہ صحیح سمت میں لے جاؤں، جو میں اس وقت بھی چاہتا تھا جب میں کپتان بھی نہیں تھا۔ میری یہ ذہنیت نہ کبھی بدلی ہے اور نہ بدلے گی۔ نئے ون ڈے کپتان روہت شرما کی تعریف کرتے ہوئے، انہوں نے کہا، “روہت بہت اچھے کپتان ہیں اور حکمت عملی کے لحاظ سے بھی شاندار ہیں۔ ہم نے انہیں آئی پی ایل میں کپتانی کرتے ہوئے دیکھا ہے اور ہندوستان کی کپتانی کرتے ہوئے بھی۔ لہٰذا روہت اور راہل بھائی ، جو ایک سلجھے ہوئے کوچ ہیں اور ایک بہترین مینیجر بھی ہیں، ان دونوں کو ہی میری حمایت رہے گی اور میں اپنا 100 فیصد دیتےہوئے ٹی۔ 20 اور ون ڈے ٹیم کو صحیح سمت میں لے جانےکی کوشش کروں گا‘‘۔ کوہلی نے ان باتوں کو بھی فضول قرار دیا جن کے بارے میں کہا جا رہا تھا کہ ان کے اور سفید گیند کے نئے کپتان روہت شرما کے درمیان اختلاف ہے، انہوں نے کہا ’’ میں نے پہلے ہی کہا ہے کہ اور پھر کہوں گا کہ میرے اور روہت کے درمیان کوئی اختلاف نہیں ہے، میں ان باتوں کی تردید کرتے ہوئے تھک گیا ہوں، بار بار ایک ہی بات پوچھی جاتی ہے۔ میں بس اتنا کہوں گا کہ جب تک میں کرکٹ کھیل رہا ہوں میں اپنی طرف سے کچھ ایسا نہیں کر سکتا جس سے ٹیم کا امیج خراب ہو، ہندوستانی کرکٹ سے یہی میری وابستگی ہے۔ ہندوستانی ون ڈے کرکٹ ٹیم کے کپتان کے طور پر کوہلی کا پانچ سالہ دور ختم ہو گیا ہے۔ جبکہ اس عرصے کے دوران ان کا ریکارڈ بے مثال رہا ہے ۔ ویسے 60 کپتان جنہوں نے 50 یا اس سے زیادہ میں مردوں کی ون ڈے ٹیم کی قیادت کی ہو، ان میں سے کوہلی سے اچھا جیت کا کا ریکارڈ صرف تین کپتانوں کے نام ہے۔ کوہلی کو کپتانی سے ہٹانے کے پیچھے بی سی سی آئی کے پاس صرف ایک ہی وجہ ہو سکتی ہے اور وہ یہ ہے کہ ہندوستان نے ان کی کپتانی میں آج تک کوئی بھی آئی سی سی ٹورنامنٹ نہیں جیتا ہے۔سال 2017 چیمپئنز ٹرافی میں ہندوستان رنر اپ رہا تھا، جب کہ ٹیم انڈیا کو 2019 میں 50 اوور کے ورلڈ کپ میں سیمی فائنل میں شکست ہوئی تھی۔ گزشتہ ماہ متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں منعقد ہونے والے ٹی ٹونٹی ورلڈ کپ میں ہندوستان کو مسلسل پاکستان اور نیوزی لینڈ سے شکست کا سامنا کرناپڑا تھا جسکے بعد ہندوستان پہلے دور سےآگے نہیں جاسکا تھا۔ انہوں نے کہا ’’میں سمجھ سکتا ہوں کہ میری کپتانی میں آئی سی سی کا کوئی بھی ٹورنامنٹ نہ جیتنا اس فیصلے کی بڑی وجہ رہی ہو گی۔ لیکن یہ فیصلہ صحیح ہے یا غلط، اس پر کسی قسم کی بحث کی ضرورت نہیں۔ یہ میں آپ کو پہلے ہی بتا چکا ہوں، میں کپتانی کے بارے میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ میں نے اس کے ساتھ بہت ایمانداری کی اور اپنی ذمہ داری پوری صلاحیت کے ساتھ نبھائی۔ یہ پوچھے جانے پر کہ کیا ان کی بلے بازی بہتر ہوگی،اس بارے میں پوچھنے پر وراٹ نے کہا کہ ’’دیکھئے، میں اس پر یہ نہیں کہہ سکتا کہ اگر میں کپتان نہیں ہوں تو اس کا بیٹنگ پر مثبت اثر پڑے گا۔ یہ ایسی چیز ہے جس کی کوئی بھی پیش گوئی نہیں کر سکتا۔میں ہر حال میں ہر حالت کے لئے تیار رہتا ہوں اور اچھا کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔

Related Articles