مہاراشٹر میں قانون ساز کونسل کی چار سیٹوں پر بی جے پی کامیاب
ناگپور، دسمبر۔بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) نے مہاراشٹر میں قانون ساز کونسل کی چھ میں سے چار سیٹیں جیت لی ہیں۔انتخابی افسران نے منگل کو بتایا کہ بی جے پی کے چندر شیکھر باونکولے نے ناگپور سے انتخاب جیت لیا ہے۔بی جے پی کے وسنت کھنڈیلوال نے یہ سیٹ شیوسینا سے اکولہ-بلدھانا-واشیم حلقہ میں چھین لی ہے۔مسٹر کھنڈیلوال نے تین بار کے ایم ایل اے اور شیوسینا کے امیدوار گوپی کشن باجوریا کو 109 ووٹوں سے شکست دی۔بی جے پی کوچارجب کہ کانگریس اور شیوسینا کو ایک ایک سیٹ پر کامیابی ملی۔ قبل ازیں ریاستی قانون ساز کونسل کے انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی کے دو امیدوار اور شیوسینا اور کانگریس سے ایک ایک امیدواربلامقابلہ منتخب ہوئے۔کانگریس لیڈر سریش کوپرکر نے آزاد امیدوار کے طور پر فارم بھرا تھا لیکن بعد میں انہوں نے اپنا پرچہ نامزدگی واپس لے لیا، جس کی وجہ سے شیو سینا کے سنیل شندے اور بی جے پی کے راج ہنس سنگھ ممبئی سے بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔کولہاپور سے کانگریس امیدوار اور وزیر مملکت برائے داخلہ ستیج پاٹل کو بی جے پی امیدوار امل مہادک کے نامزدگی واپس لینے کے بعد بلامقابلہ منتخب قرار دیا گیا۔دھولے-نندربار سے کانگریس امیدوار گورو وانی کے دستبردار ہونے کے بعد بی جے پی کے امریش پٹیل بلا مقابلہ منتخب ہو گئے۔اس سے مہا وکاس اگھاڑی (ایم وی اے) کو ایک بڑا دھچکا لگا کیونکہ کانگریس نے انتخابات سے صرف ایک دن قبل پہلے سے طے شدہ امیدوار کو تبدیل کردیا اور ایک آزادامیدوار کی حمایت کی۔دریں اثنا، سینئر بی جے پی لیڈر اور مہاراشٹر کے سابق وزیر اعلی دیویندر فڈنویس نے ناگپور اور اکولا میں ریاستی قانون ساز کونسل کے انتخابات میں اپنی پارٹی کی جیت پر خوشی کا اظہار کیا۔ اس الیکشن کے لیے ووٹنگ 10 دسمبر کو ہوئی تھی اور آج نتیجہ کا اعلان کیا گیا۔ یہ دونوں فتوحات خاص ہیں اور ہر کارکن کی محنت کا نتیجہ ہیں۔ منگل کو ایک ٹویٹ میںانہوں نے کہا کہ ناگپور اور اکولہ سے ان بڑی کامیابیوں کے ساتھ، بی جے پی نے ایک بار پھر مہاراشٹر میں قانون ساز کونسل کے انتخابات میں اپنی طاقت ثابت کر دی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیاسی ریاضی کا مطلب یہ نہیں کہ تین جماعتیں جیتنے کے لیے اکٹھی ہوں۔ سیاست میںکیمسٹری کام کرتی ہے، ریاضی نہیں اور سیاسی کیمسٹری ہمارے ساتھ ہے۔