بی جے پی ایم ایل اے اندرپرتاپ تیواری کی رکنیت منسوخ

لکھنؤ:دسمبر۔ اترپردیش کے ضلع اجودھیا کی کوسائی گنج اسمبلی سیٹ سے بی جے پی کے ایم ایل اے اندرپرتاپ تیوری عرف کھبو تیواری کی اسمبلی رکنیت منسوخ کردی گئی ہے۔اسمبلی سکریٹریٹ کی جانب موصول اطلاع کے مطابق تیواری کی رکنیت 29سال پرانے فرضی مارکشیٹ معاملے میں عدالت کے ذریعہ خاطی قرار دیتے جانے کی وجہ سے منسوخ کی گئی ہے۔اسمبلی سکریٹریٹ کے چیف سکریٹری پردیپ دوبے کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق گذشتہ 18اکتوبر 2021 کو فیض آباد واقع خصوصی عدالت(ایم پی۔ ایم ایل اے) کے ذریعہ تیواری کو فرضی مارکشیٹ میں خاطی قرار دیتے ہوئے سزا سنائی تھی۔نوٹیفکیشن میں ان کی رکنیت 18اکتوبر سے ہی منسوخ ہونے کی اطلاع دی گئی ہے۔اس معاملے میں 29سال قبل اس وقت فیض آباد کے ساکیت یونیورسٹی میں مارکشیٹ اور بیک پیپر میں فرضی دستاویزات پیش کر کے جعل سازی کرنے کے معاملے میں ایم ایل اے اور سما جوا دی پارٹی لیڈر پھول چندیادو اور چانکیہ پریشد کے قومی صدر کرپا ندھان تیواری کو بھی عدالت نے خاطی قرار دیتے ہوئے پانچ پانچ سال کی سزا اور 13۔13ہزار روپئے جرمانے کی سزا سنایا تھا۔خاطی قرار دئیے جانے کے بعد ایم ایل اے سمیت سبھی خاطیوں کو جیل بھیج دیا گیا تھا۔ سال 2013 میں سپریم کورٹ کے ایک اہم فیصلے میں یہ فیصلہ کیا گیا تھا کہ کسی بھی عوامی نمائندے کو کسی بھی مجرمانہ معاملے میں دو سال سے زیادہ کی سزا ہونے پر خاطی قرار دئیےجانے کی تاریخ سے ہی اس کی رکنیت منسوخ تصور کی جائے گی۔اس معاملے میں ساکیت کالج کے اس وقت کے پرنسپل یدونش رام ترپاٹھی نے 1992 میں تیواری سمیت تین افراد کے خلاف فرضی مارکشیٹ کے سہارے کالج میں داخلہ لینے کا مقدمہ درج کرایا تھا۔ ان میں تیواری پر بی ایس سی سال دوم امتحان 1990 میں پاس ہونے کے باوجود فرضی مارکشیٹ کی بنیاد پر بی ایس سی سال سول میں داخلہ لینے کی شکایت درج کرائی گئی تھی۔ پرنسپل نے ان کے خلاف اجودھیا واقع تھانہ رام جنم بھومی میں تعزیرات ہند کی مختلف دفعات کے تحت معاملہ درج کرایا تھا۔ جس پر ایم پی۔ ایم ایل اے عدالت نے تینوں کو خاطی قرار دیتے ہوئے سزا سنائی ہے۔

Related Articles