کانگریس کی حکومت بننے پر روزگار میں خواتین کے لئے 40فیصدی ریزرویشن :پرینکا
لکھنؤ:دسمبر۔ کانگریس کی جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی وادڑا نے اترپردیش اسمبلی انتخابات کے لئے پارٹی کا پہلا خاتون انتخابی منشور جاری کرتے ہوئے بدھ کو بتایا کہ خواتین کی سیاست میں شراکت داری کو یقینی بنانے کے ساتھ ہی کانگریس کی حکومت بننے پر روزگار میں بھی خواتین کو 40فیصدی ریزرویشن دیا جائے گا۔واڈرا نے دعوی کیا کہ ہندوستانی سیاست کی تاریخ میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی سیاسی پارٹی نے علیحدہ خاتون انتخابی منشور جاری کیا ہو۔ انہوں نے اترپردیش سے اس کا آغاز ہونے کو بہتر قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کے مثبت نتائج ملنا بھی شروع ہوگئے ہیں۔واڈرا نے کہا کہ آنے والے اسمبلی انتخابات کو کانگریس کے 40فیصدی ٹکٹ خواتین کو دینے کے اعلان کے نتیجے میں ابھی تک ٹکٹ کے لئے خواتین امیدوار کی تعداد مردوں کے مقابلے میں زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ اب تک 100سیٹوں پر پارٹی نے امیدوار تیار کرلئے ہیں۔ ان میں 60خواتین اور 40مردشامل ہیں۔آنے والے اسمبلی انتخابات کے لئے کانگریس کی انچارج نے کہا کہ پارٹی کی اس پہل سے یقینا دوسری سیاسی پارٹیوں پر بھی خواتین کی شراکت داری کو بڑھانے کا دباؤ پڑے گا۔ خواتین کی شراکت داری کو بڑھانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ’عزم مصمم،رحم دلی،ہمت یہ خواتین کی صفات ہیں ہم چاہتے ہیں کہ یہ صفات سیاست میں بھی درآئیں۔اس کی صرف انتخابات کے وقت رسما ادائیگی نہ ہو اس لئے ہم نے خواتین کو 40فیصدی ٹکٹ دئیے ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے ملک کو پہلی خاتون وزیر اعظم دیا اترپردیش میں بھی کانگریس کی جانب سے ہی پہلی بار کسی خاتون کو وزیر اعلی بنایا گیا تھا اور پنچایتی راج میں بھی اس کا آغاز کانفریس نے ہی کیا۔واڈرا نے کہا کہ خاتون انتخابی منشور کو چھ مختلف زمروں میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اس میں پہلےزمرے میں خودانحصاری ہے۔ اس کے تحت کانگریس کی حکومت بننے پر دی جانے والی 20لاکھ نوکریوں میں 40فیصدی یعنی آٹھ لاکھ نوکریاں خواتین کے لئے ریزرو ہونگی۔ابھی ملک میں کام کاج میں خواتین کی شراکت داری محض 9.4فیصدی ہیں۔انہوں نے کہا کہ کانگریس نے خواتین کو 50فیصدی روزگار دینے والے کاروبار کے قرض میں چھوٹ بھی دینے کا وعدہ کیا ہے۔ ساتھ ہی منریگا میں خواتین کی شراکت داری 40فیصدی کی جائے گی۔ وہیں 40فیصدی راشن کی دوکانوں کی دستیابی اور ان کو چلانے کا انتظام خواتین دیکھیں گی۔ انہوں نے کہا کہ ریاست میں ہیروز کے نام پر 75کالج کھولے جائیں گے اور 12پاس طالبات کو اسمارٹ فون اور اسکوٹی دی جائے گی۔واڈرا نے بی جے پی کی مودی اور یوگی حکومت پر الزام لگایا کہ خاتون باختیاری کے نام پر صرف سرکاری خزانے کا غلط استعمال ہوا ہے۔ انہوں نےکہا’مرکزی حکومت کی بیٹی بچاؤ بیٹی پڑھاؤ‘ مہم کا 60فیصدی خرچ اشتہارات پر ہوا ہے۔ سبھی سیاسی پارٹیاں یہ جانتی ہیں کہ اگر ملک کی سبھی خواتین ایک ہوگئیں تو ملک کی حالت بدل ہوسکتی ہے۔انہوں نے انتخابی منشور میں بیوہ اور عمر رسیدہ خواتین کو 1000روپئے ماہانہ پنشن دینے کے علاوہ گاؤں میں خاتون چوپال بنانے، پریوار میں پیدا ہونے والی بیٹی کے ایف ڈی کروانے کا وعدہ کیا ہے۔واڈرا نے انتخابی منشور کے دوسرے حصے’سیکورٹی‘ کو شامل کیا گیا ہے۔ اس کے تحت پولیس تقرری میں25فیصدی خواتین کا ریزرویشن یقینی ہوگا ساتھ ہی پولیس تھانوں میں 25فیصدی انچارج خواتین ہونگی۔اس کے علاوہ خواتین کو مفت قانونی امداد فراہم کرنے کے لئے ضلع میں تین رکنی قانونی امداد فراہمی ٹیم بنائی جائے گی۔