ڈبل انجن کی حکومت ہوتی ہے تو کام بھی دوگنے رفتار سے ہوتا ہے:مودی
گورکھپور:دسمبر۔وزیر اعظم نریندر مودی نے اترپردیش کے گورکھپور میں گذشتہ 20سال سے کھاد کارخانہ بند پڑے رہنے کے لئے گذشتہ حکومتوں کی منشی کو خاطی قرار دیتے ہوئے منگل کو کہا کہ مفاد عامہ کے کاموں کے لئے حکومت کی سوچ جب ایماندار ہوتی ہے تو کوئی بھی روکاوٹ نہیں ڈال سکتا ہے۔مودی نے یہاں کھاد کارخانہ، نو تعمیر شدہ ایمس اور آئی سی ایم آر کے جدید ریسرچ سنٹر سمیت دیگر ترقیاتی پروجکٹوں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا’ جب غریب۔ استحصال زدہ۔محروم طبقات کی فکر کرنے والی حکومت ہوتی ہے تو وہ محنت بھی کرتی ہے۔ نتائج بھی لا کر دکھاتی ہے۔انہوں نے کہا کہ گورکھپور میں کھاد کارکھانہ، ایمس اور میڈیکل ریسرچ سنٹر کا شروع ہونا یہ پیغام دے رہا ہے کہ جب ڈبل انجن کی حکومت ہوتی ہے تو کام بھی تیز ہوتا ہے ۔جب سوچ ایماندار ہوتی ہے تو کوئی بھی روکاوٹ نہیں ڈال سکتا ہے۔ اس موقع پر اترپردیش کی گورنر آنندی بین پٹیل، ریاست کے وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، نائب وزیر اعلی کیشو پرساد موریہ اور ڈاکٹر دنیش شرما سمیت مرکزاور ریاستی حکومت کے مختلف وزرا اور سینئر افسران موجود تھے۔انہوں نے کہا’ پانچ سال پہلے میں یہاں ایمس اور کھاد کارخانے کا افتتاح کرنے آیا تھا۔ آج ان دونوں کا ایک ساتھ افتتاح کرنے کا موقع بھی آپ نے مجھے دیا ہے۔ آئی سی ایم آر کے ریجنل میڈیکل ریسرچ سنٹر کو بھی آج اپنی نئی بلڈنگ ملی ہے۔ میں یوپی کے لوگوں کو مبارک باد دیتا ہوں۔۔اس سے پہلے وزیر اعظم مودی نے اپنے خطاب کا آغاز پوروانچل میں بولی جانی والی پھوجبورپی زبان سے کرتے ہوئے گورکھپور کے لوگوں دیوتا کے مترادف قرار دیتے ہوئے ان سے خیر سگالی کا اظہار کیا۔مودی نے ملک میں کھاد کے غلط استعمال کو روکنے کے لئے کئے گئے اقدام کا ذکر کرتے ہوئے کہا’ ہم نے یوریا کا غلط استعمال روکا، یوریا کی 100فیصدی نیم کوٹنگ کی۔ ہم نے کروڑوں کسانوں کو’سائل ہیلتھ کارڈ’ دئیے تاکہ انہیں پتہ چل سکے کہ ان کے کھیت کو کس طرح کی کھاد کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ یوریا کے پروڈکشن کو بڑھانے کی ضرورت کے پیش نظر ہی بند پڑے کھاد پلانٹس کو دوبار شروع کرنے پر طاقت لگائی۔ مودی نے کہا کہ کھاد پلانٹ کے سنگ بنیاد کے وقت انہوں نے کہا کہ تھا کہ اس کارخانے کی وجہ،گورکھپور پورے حلقے میں ترقی کا محور بن کر ابھرے گا آج یہ سچ ثابت ہورہا ہے۔ انہوں نے توقع کا اظہار کیا کہ یہ کارخانہ ریاست کے متعدد کسانوں کو وافر مقدار میں یوریا فراہم کرے گاْ۔ اس سے پوروانچل میں روزگار اور سوروزگار کے نئے مواقع پیدا ہونگے۔وزیر اعظم مودی نے جائے افتتاح پر منعقد عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ گورکھپور کے کھاد کارخانے کا بہت بڑا کردارملک کو یوریا کے پروڈکشن میں خودکفیل بنانے میں ہوگا۔ ملک کو الگ الگ حصوں میں بن رہے پانچ کھاد کارخانے شروع ہونے کے بعد 60لاکھ ٹن اضافی یوریا ملک کو ملے گا۔ یعنی ہندوستان کے ہزاروں کروڑوں روپئے بیرون ممالک نہیں بھیجے جائیں گے۔ ہندوستان کا پیسہ ہندوستان میں ہی لگے گا۔انہوں نے اترپردیش میں کسانوں کے باختیاری کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔ ہماری حکومت آنے سے پہلے یوپی سے صرف 20کروڑ لیٹر ایتھنال تیل کمپنیوں کو بھیجا جاتاتھا۔ آج تقریبا 100کروڑ لیٹر ایتھنال اترپردیش کے کسان تیل کمپنیوں کو بھیج رہے ہیں۔گنا کسانوں کے بقایہ جات کی ادائیگی میں تیزی دکھانے کے لئے یوگی حکومت کی تعریف کرتے ہوئے مودی نے کہا کہ پہلے کی دو حکومتوں نے 10سال م میں جتنی ادائیگی گنا کسانوں کو کیا تھا تقریبا اتنا ہی یوگی کی حکومت نے اپنے ساڑھے چار سالہ میعاد کار میں کیا ہے۔ انہوں نے کہا’میں آج یوگی حکومت کی اس بات کے لئے سراہنا کرونگا کہ انہوں نے گنا کسانوں کے لئے گذشتہ سالوں میں قابل تعریف کام کئے ہیں۔ گنا کسانوں کے لئے نفع بخش قیمت، حال میں 350 روپئے تک بڑھایا ہے۔انہوں نے طبی خدمات میں توسیع سے مشرقی اترپردیش کو ہونے والے فائدے کے بارے میں کہا کہ گورکھپور میں ایمس اور آئی سی ایم آر ریسرچ سنٹر بننے سے اب انسیفلائٹس سے آزادی کی مہم میں مزید پختگی آئے گی۔ اس سے دوسری متعدی بیماریاں، وباؤ ں کے درمیان بچاؤ میں یوپی کو بہت مدد ملے گی۔وزیر اعلی نے کہا کہ ’جب میں نے ایمس کا سنگ بنیاد رکھا تھا تو میں نے کہا کہ تھا ہم دماغی بخار سے اس خطے کو راحت دلانے کے لئے پوری محنت کریں گے۔ ہم نے دماغی بخار پھیلانے کی وجہ کو دور کرنے پر بھی کام کیا اور اس کا علاج بھی کیا۔ آج گورکھپور اور بستی ڈویژن کے 7اضلاع میں دماغی بخار کے معاملے تقریبا 90فیصدی تک کم ہوگئے ہیں۔ملک میں طبی سہولیات کی توسیع کا رپورٹ کارڈ پیش کرتے ہوئے وزیر اعظم مودی نے کہا کہ آزادی کے بعد سے اس صدی کے آغاز تک ملک میں صرف ایک ایمس تھا۔ سابق وزیر اعظم اٹل بہاری واجپئی نے 06مزید ایمس کو منظوری دی تھی۔ گذشتہ 07سالوں میں 16نئے ایمس بنانے پر پورے ملک میں کام چل رہا ہے۔انہوں نے شہری سہولیات کو فروغ دینے کی ضمن میں گذشتہ حکومتوں کے تساہلی بھرے رویہ کا ذکر کرتے ہوئے کہا’ہمارا ہدف یہ ہے کہ ملک کے ہر ضلع میں کم سے کم ایک میڈیکل کالج ضرور ہو۔ سب جانتے تھے کہ گورکھپور میں ایمس کا مطالبہ سالوں سے ہورہا تھا۔ لیکن سال 2017 سے پہلے جو حکومت چلا رہے تھے انہوں نے ایمس کے لئے زمین دینے میں ہر طرح کے بہانے بنائے۔ سب جانتے تھے کہ گورکھپور کا فرٹیلائزر پلانٹ، اس پورے خطے کے کسانوں کے لئے، یہاں روزگار کے لئے کتنا ضروری تھا۔ لیکن پہلے کی حکومتوں نے اسے شروع کروانے میں کوئی دلچسپی نہیں دکھائی۔اپنے خطاب میں مودی نے اترپردیش میں مین اپوزیشن سماج وادی پارٹی(ایس پی) کا نام لئے بغیر جم کر نشانہ سادھا۔ انہوں نے ایس پی کو’لال ٹوپی والا‘بتاتے ہوئے کہا’لال ٹوپی واالوں کو حکومت بنانی ہے۔ دہشت گردوں پر مہربانی دکھانے کے لئے،دہشت گروں کو جیل سے چھڑانے کے لئے اور اس لئے یاد رکھئے لال ٹوپی والے یوپی کے لئے ریڈ الرٹ ہیں یعنی خطرے کی گھنٹی ہیں۔سیاسی حملے کی زد میں ایس پی کو ہی رکھتے ہوئے مودی نے کہا’ آج پوری یوپی اچھی طرح سے جانتی ہے کہ لال ٹوپی والوں کو’ لال بتی‘ سے مطلب رہا ہے۔ آپ کے دکھ تکلیف سے نہیں۔ لال ٹوپی والوں کو اقتدار چاہئے، گھپلوں کے لئے اپنی تجوری بھرنے کے لئے، غیر قانونی قبضوں کے لئے، مافیاؤں کو کھلی چھوٹ دینے کے لئے۔انہوں نے اترپردیش میں غریب کلیان کے لئے یوگی حکومت کی کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا’ آج ہمار حکومت نے سرکاری گودام غریبوں کے لئے کھول دئیے ہیں اور یوگی جی ہر گھر میں اناج پہنچانے میں مشغول ہیں۔ اس کا فائدہ یوپی کے تقریبا 15کروڑ لوگوں کو ہورہا ہے۔مودی نے کہا کہ حال ہی میں وزیر اعظم غریب کلیان انا اسکیم کو ہولی سے آگے تک کے لئے بڑھا دیا گیا ہے۔ پہلے کی حکومتوں نے مجرمین کو تحفظ فراہم کر کے یوپی کا نام بدنام کردیا تھا۔ آج مافیا جیل میں ہیں اور سرمایہ کار دل کھول کر یوپی میں سرمایہ کاری کررہے ہیں۔ یہ ڈبل انجن کی ترقی ہے۔ اس لئے ڈبل انجن کی حکومت پر یوپی کو اعتماد ہے۔