ای سی بی نے نسل پرستی سے نمٹنے کے لیے 12 نکاتی ایکشن پلان شروع کیا

لندن، نومبر۔ انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ (ای سی بی) نےنسل پرستی سے نمٹنے اور کرکٹ کی تمام سطحوں پر شمولیت اور تنوع کو فروغ دینے کے لیے 12 نکاتی ایکشن پلان شروع کیا ہے۔دیگر تنظیموں کے ساتھ ای سی بی ، میلبورن کرکٹ کلب (ایم سی سی)، پروفیشنل کرکٹ ایسوسی ایشن (پی سی اے) اور کاؤنٹی کلبوں کے درمیان مشترکہ طور پر تیار کردہ ای ڈی آئی ایکشن پلان کے تحت دیگر اہم معاملات کے علاوہ ڈریسنگ روم کلچر اور یہاں سب کے لیے خوش آئند ماحول بنانے پر زور دیا جائے گا ۔ یہ سمجھا جاتا ہے کہ ایکشن پلان کا مقصد پورے میچ کے دوران رپورٹ اور جانچ کرنے اور شکایات، الزامات اور دیگر متنازعہ مسائل پر جواب دہی اور کھلاڑیوں اور کوچوں سمیت کرکٹ سے منسلک سبھی عملے، والنٹیئرس، تفریحی کلب کے آفیشز، امپائرز اور ڈائریکٹرز کی تربیت کے لئے معیاری طریقہ کار اپنانا ہوگا۔اس کے علاوہ، پیشہ ور ٹیموں میں جنوبی ایشیائی ، سیاہ فام اور کم مراعات یافتہ نوجوانوں کو پیشہ ورانہ ٹیموں میں آگے بڑھانے کے لیے کوششیں کی جائیں گی۔ 2022 کے سیزن سے پہلے تمام کوششوں کا مکمل جائزہ بھی لیا جائے گا۔ای سی بی کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ٹام ہیریسن نے اس بارے میں کہا، "ای سی بی کے لیے کرکٹ کا مطلب کمیونٹیز کو جوڑنا اور زندگیوں کو بہتر بنانا ہے۔ یہی ہمارا مقصد ہے۔ ہمیں یہ تسلیم کرتے ہوئے شروعات کرنی چاہیے کہ ہمارے کھیل کو بہتر بنانے کے لیے ابھی کافی کام نہیں کیا گیا ہے۔ گزشتہ ہفتوں میں عظیم رفیق اور دیگر کی جانب سے نسل پرستی کی گواہی کا یہ واحد ممکنہ ردعمل ہے۔ہیریسن نے کہا، "مجھے خوشی ہے کہ یہ منصوبہ ٹھوس کارروائی اور معنی خیز تبدیلی کے لیے مکمل کھیل کی نمائندگی کرے گا۔ اب ہمارا کردار ان تبدیلیوں کو تسلیم کرنا ہوگا جو اندرونی طور پر کرنے کی ضرورت ہے۔ کھیل کو ان تبدیلیوں میں مدد کرنے کے لیے ہمیں مدد، وسائل اور رقم کی بھی ضرورت ہوگی۔ ہم اس کھیل میں اپنے شراکت داروں کے ساتھ مل کر ایک مضبوط، زیادہ جامع کھیل بنانے اور کرکٹ سے محبت کرنے والوں کا اعتماد بحال کرنے کے منتظر ہیں۔ ای سی بی کے عبوری صدر بیری اوبرائن نے اس پر کہا، ’’یہ کرکٹ کے لیے ایک اہم لمحہ ہے۔ گزشتہ ہفتے آل گیل میٹنگ میں ہم نے فیصلہ کن کارروائی کرنے کی ضرورت پر ایک آواز میں اتفاق کیا۔

Related Articles