حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے چھتیس گڑھ میں کاشتکاری اچھی حالت میں ہے : بھوپیش

درگ، نومبر۔ چھتیس گڑھ کے وزیر اعلیٰ بھوپیش بگھیل نے کہا کہ ان کی حکومت کی دور اندیشی والے پالیسیوں کی وجہ سے اس وقت ریاست میں کاشت کاری اچھی حالت میں ہے۔مسٹر بگھیل نے آج ضلع کے جامول نگر میونسپل کونسل میں سات کروڑ روپے کی لاگت والے ترقیاتی کاموں کا افتتاح کرتے ہوئے کہا کہ ملک بھر میں ڈی اے پی کا بحران ہے اور اگلے سال بھی اس بحران کے کم ہونے کی امید نہیں ہے۔ ڈی اے پی کی قیمت اور بڑھنے کا امکان بھی ہے۔ اس تناظر میں جس طرح سے گودھن نیائے یوجنا کے ذریعے چھتیس گڑھ میں کمپوسٹ کھاد تیار کی جا رہی ہے، کسانوں کو نامیاتی کھاد کی شکل میں آپشن مل گیا ہے۔ اس آپشن سے زمین کی زرخیزی بھی محفوظ رہے گی اور ساتھ ہی ساتھ کاشتکار بھی بہتر پیداوار حاصل کر رہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جس طرح سے مدھیہ پردیش اور اتر پردیش میں ڈی اے پی کا مسئلہ برقرار ہے، اس سے یہ واضح ہوتا ہے کہ چھتیس گڑھ میں ورمی کمپوسٹ کی پیداوار کے حوالے سے جو پالیسی بنائی گئی ہے، وہ بہت موثر پالیسی ہے اور کسانوں کی ترقی کے لیے مفید ہے۔ راجیو گاندھی کسان نیا ئے یوجناکے ذریعے ہم کسانوں کو ان کی پیداوار کی مناسب قیمت دے رہے ہیں۔ حکومت نے بے زمین مزدوروں کا بھی خیال رکھا اور ان کے لیے بھی 6000 روپے سالانہ دینے کی اسکیم لائی ہے۔اس موقع پر اپنے خطاب میں وزیر جنگلات اور ضلع انچارج محمد اکبر نے کہا کہ چھتیس گڑھ حکومت کی پالیسیاں کسانوں اور تمام طبقات کے لیے مفید رہی ہیں۔ انہوں نے قرض معافی اور راجیو گاندھی نیائے یوجنا کے ذریعے کسانوں کے مفادات کو آگے بڑھایا۔ اس موقع پر اپنے خطاب میں شہری انتظامیہ کے وزیر شیو ڈہریا نے کہا کہ ریاست میں شہری انفراسٹرکچر کے میدان میں بہت سے ترقیاتی کام ہوئے ہیں۔ صفائی کے میدان میں بہت سے کام ہوئے ہیں، جس کی وجہ سے ریاست کو کئی اعزازات ملے ہیں۔ پبلک ہیلتھ انجینئرنگ کے وزیر گرو رودرکمار نے بھی پروگرام سے خطاب کیا۔

 

Related Articles