لاشوں کو شمالی کشمیر میں زبردستی دفن کرنا انسانیت کے خلاف جرم: عمر عبداللہ
سری نگر، نومبر۔نیشنل کانفرنس کے نائب صدر اور سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ نے حیدر پورہ انکاؤنٹر میں ہلاک ہونے والے الطاف احمد اور مدثر گل کی لاشیں لواحقین کو واپس دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ان کو شمالی کشمیر میں زبردستی دفن کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار بدھ کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔ان کا ٹویٹ میں کہنا تھا: ’انہیں جنگجو یا جنگجو اعانت کار کے طور بدنام کرنا بھی بہت برا ہے لیکن ان کی لاشوں کو شمالی کشمیر میں زبردستی دفن کرنا انسانیت کے خلاف جرم ہے‘۔انہوں نے مزید کہا: ’لاشوں کو لواحقین کے سپرد کیا جانا چاہئے تاکہ وہ انہیں سپرد خاک کر سکیں، یہی صرف ایک انسانی کام ہوگا‘۔عمر عبداللہ نے اپنے دوسرے ٹویٹ میں کہا: ’پولیس کا اعتراف ہے کہ انہوں نے مکان مالک (الطاف) اور کرایہ دار (گل) کو بلڈنگ میں لیا اور ان سے دروازہ کھٹکھٹایا تو ان لوگوں کو کیسے ملی ٹنٹ قرار دیا جا سکتا ہے‘۔ان کا ٹویٹ میں مزید کہنا تھا کہ ’یہ عام شہری تھے‘۔بتادیں کہ پولیس کا کہنا ہے کہ حیدر پورہ انکاؤنٹر میں مکان مالک الطاف احمد کی موت کراس فائرنگ کے دوران واقع ہوئی جبکہ مدثر گل جنگجو اعانت کار تھا۔قابل ذکر ہے کہ الطاف احمد اور مدثر گل کے اہلخانہ نے بدھ کے روز یہاں پریس کالونی میں احتجاج درج کیا اور دونوں کو عام شہری قرار دیتے ہوئے ان کی لاشوں کی واپسی کا مطالبہ کیا۔