ہم اتنی دور صرف سیمی فائنل جیتنے کے لئے نہیں آئے ہیں : جمی نیشم
دبئی، نومبر۔ ‘ہر گیند پر چھکا لگانے کی کوشش کریں – یہ جمی نیشم کا منصوبہ تھا جب وہ ڈیرل مشل کا ساتھ دینے کے لیے کریز پر آئے تھے۔ نیوزی لینڈ کو سیمی فائنل میں انگلینڈ کے خلاف 29 گیندوں پر 60 رنز درکار تھے۔ نیشم نے 11 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے گیند کو تین بار میدان سے باہر بھیجا اور ایک چوکا بھی لگایا۔ نیشام نے ان چار گیندوں پر پوری قوت سے حملہ کیا۔ کرس جارڈن کے خلاف ان کا پہلا چھکا بلےپر ٹھیک سے نہ مارنے کے بعد بھی مڈ وکٹ کی باؤنڈری لائن سے باہر چلا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے ایک بار پھر لیگ سائیڈ پرزبردست شاٹ مارا اور ڈیپ مڈ وکٹ اور لانگ آن کے درمیان چوکا لگایا ۔نیشم نے دوبارہ گیند کو سلگ کیا اور ایسا لگ رہا تھا کہ جونی بیئرسٹو نے ڈیپ مڈ وکٹ پر شاندار کیچ لیا تھا لیکن ری پلے سے پتہ چلتا ہے کہ ان کا گھٹنا باؤنڈری سے ٹکرا گیا تھا۔ نیشم نے لیگ اسپنر عادل رشید کے خلاف ہاتھ کھولے اور اپنا تیسرا چھکا مڈ وکٹ کی طرف لگایا۔ فائنل سے پہلے نیشم نے نیوزی لینڈ کرکٹ کی میڈیا سے کہا، جب میں نے کرس جارڈن کی دوسری ہی گیند پر چھکا لگایا تب ڈیرچ مشل میرے پاس آئے اور انہوں نے پوچھا تو کیا سوچتے ہو؟ میں نے صرف اتنا کہا کہ میں ہر گیند پر چھکا لگانے جارہا ہوں۔ گیند ہمیشہ بلے کے بیچ سے ہی نکلتی ہے لیکن اچھا ہوا کہ میں نے کچھ گیندوں پر حملہ کیا اور انہیں میدان سے باہر بھیجا ۔ آخر میں ہم نے میچ آرام سے جیت لیا۔ نیشم کے تین چھکوں نے مشل سے دباؤ ہٹایا، جو دوسرے سرے پر بڑے شاٹس مارنے کے لیے جدوجہد کر رہے تھے۔ راشد نے نیشم کو اپنی گگلی سے پھنسایا لیکن مشل نے پھر دو چھکے اور ایک چوکا لگا کر جیت کو یقینی بنایا۔ نیشم نے کہا، سیمی فائنل جیتنا ایک جشن منانے جیسا ہے لیکن ہم صرف سیمی فائنل جیتنے کے لیے اتنی دور تک نہیں آئے ہیں۔ ہم نے اپنی مکمل توجہ اخری میچ پر مرکوز کی ہے۔انہوں نے ٹیم پر اعتماد ظاہرکرتے ہوئے کہا کہ وہ 14 نومبر کے آخری میچ کی تیاری میں مصرف ہیں۔