کوویڈ19وبا نے حیدرآباد میں فیشن اور پارچہ جات کی صنعت کو متاثر کیا
حیدرآباد، پریشان کن لمحات تلنگانہ کے دارالحکومت حیدرآباد کے بیشتر تجارتی اداروں میں لاک ڈاون کے عرصہ کے بعد دیکھے جارہے ہیں۔ان دکانات میں جہاں قبل ازیں کافی تجارتی سرگرمیاں ہواکرتی تھیں، اب اضطراب آمیز خاموشی چھائی ہوئی ہے۔پارچہ جات کی دکانات،فیشن اسٹورس اور کپڑوں کی دکانات پر کورونا کا کافی اثر ہوا ہے۔کئی اسٹورس،دکانات مالس جو گاہکوں سے پُر رہتے تھے اب سنسان نظر آرہے ہیں۔ان دکانات کے مالکین پیچیدہ صورتحال کا سامنا کررہے ہیں کیونکہ گاہک بھاری آفرس کے باوجود خریداری میں کوئی دلچسپی کا اظہار نہیں کررہے ہیں۔ایسی ہی ایک سرکردہ دکان کے مالک نے کہا ”ہم اس وبا کے دوران مشکل ترین لمحات کا سامناکررہے ہیں۔ہم نے کاروبار میں کمی دیکھی ہے اور اس عرصہ کے دوران کئی مشکلات کا ہم کو سامنا کرناپڑرہا ہے۔کاروبار تقریبا70تا80فیصد کم ہوگیا ہے،حالانکہ ہم دکانات آنے والے گاہکوں کے لئے ہر طرح کے احتیاطی تدابیر جیسے سینی ٹائررس، جسمانی دوری وغیرہ کا اہتمام کررہے ہیں تاہم اس کے باوجود کاروبار پر کافی اثر پڑا ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے امید ظاہر کی کہ مستقبل قریب میں خریداری کااحیا ہوگا۔صورتحال اس قدر خراب ہے کہ صرف چندگاہک ہی دکانات پر نظر آرہے ہیں۔فوڈ کورٹس،موبائل اسٹورس اور بیوٹی برانڈس کی دکانات پر بھی کوئی گاہک نظر نہیں آرہے ہیں۔ان اسٹورس پر10تا20فیصد ہی کاروبار ہورہا ہے۔دکانات کے مالکین نے توقع ظاہر کی کہ اس وبا کے خاتمہ کے بعد ان کے کاروبار میں اضافہ ہوگا۔