کانگریس 40فیصدی خواتین کو ٹکٹ دے گی:پرینکا
لکھنؤ:اکتوبر۔کانگریس جنرل سکریٹری پرینکا گاندھی واڈرا نے اعلان کیا ہے کہ ان کی پارٹی اترپردیش میں اگلے سال ہونے والے اسمبلی انتخابات میں 40فیصدی خواتین کو ٹکٹ دے گی۔محترمہ واڈرا نے منگل کو پارٹی کے ریاستی دفتر پر پریس کانفرنس میں کہا کہ اترپردیش کی سیاست میں خواتین کی شراکت داری بڑھانے اور انہیں بااختیار بنانے کے لئے کانگریس نے آج یہ اہم فیصلہ کیا ہے۔ یہ فیصلہ ریاست کی ہر اس خاتون کے لئے ہے جو تبدیلی چاہتی ہے انصاف چاہتی ہے اور ایسا اسی وقت ممکن ہے جب اس میں یکسانیت اور سماجی سیکورٹی کا احساس پیدا ہوسکے۔انہوں نے کہا کہ کانگریس کی لڑائی انتخاب میں کسی خاص پارٹی سے نہیں بلکہ ایک نئے طریقے کی سیاست کو بنانے کے لئے ہے۔ وہ ان کے لئے لڑرہی ہے جو اپنی آواز نہیں اٹھا پارہے ہیں۔ وہ چاہئے دلت ہو یا خواتین ایسی اٹھنے والی ہرآواز کو یہاں کچلا جاتا ہے۔محترمہ واڈرا نے خواتین سے اپیل کرتے ہوئے کہا آپ چاہئے ٹیچر ہوں، سماجی کارکن ہوں، نوجوان کاروباری ہوں یا کامیابی گھریلو خاتون آپ تبدیلی چاہتی ہیں تو انتظار مت کیجئے۔ آپ کو سیکورتی کہیں سے ملنے والی نہیں ہے۔ اس ریاست میں تحفظ ان کا کیا جاتا ہے جو کچلنا چاہتے ہیں۔ یہاں اقتدار کے نام پر کھلے عام نفرت کو بول بالا ہے۔ خود کو بااختیار بنانے سے ہی آپ ان کا مقابلہ کرسکتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ حکومت چاہتی ہے کہ خواتین کو ایک گیس سلنڈر دے کر خوش کردے گی۔ اس کو کمزور سمجھا جاتا ہے۔ ایسا تب تک چلتا رہے گا جب تک خواتین میں یکتا نہیں ہوگی۔ ذات، مذہب میں تقسیم ہوکر خود کو کمزور مت کیجئے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے مہینے کی 15تاریخ تک امیدواروں کے لئے درخواست دینے کا راستہ کھلا ہے۔ان کی اپیل ہے کہ زیادہ سے زیادہ تعداد میں خواتین درخواست دیں ۔وہ خود ان درخواستوں پر سنجیدگی کے ساتھ غور کریں گی۔خود کے الیکشن لڑنے کے سوال پر پرینکا نے کہا کہ اس بارے میں وہ سوچ سمجھ کر فیصلہ کریں گی اور اس کی باضابطہ اطلاع دی جائے گی۔ وزیر اعلی کے چہرے کے ساتھ انتخابی میدان میں اترنے کے سوال پر بھی انہوں نے کہا کہ پارٹی اس بارے میں غور کرے گی۔کانگریس جنرل سکریٹری نے کہا کہ ان کے آج کے فیصلے سے خواتین کی شراکت داری اترپردیش میں بڑھے گی۔ آج اقتدار کے نام پر سیاست میں نفرت کا بول بالا ہے۔ خواتین میں ہمدردی کا جذبہ ہوتا ہے ان میں ثابت قدمی بھی ہوتی ہے اور وہ اہم فیصلے آسانی سے لے سکتی ہے۔ گذشتہ دونوں لکھیم پور کھیری جانے کا ذکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ان کے قافلے کو سیتا پور میں نصف شب گھیر لیا گیا۔ اندھیری رات میں مجھے دو خواتین کانسٹیبل مدھو اور پوجا کے ساتھ پی اے سی کیمپ لے جایا گیا۔ ان کی صبح چار بجے تک ڈیوٹی ٹھی۔ وہاں ایک خاتون افسر بھی تھیں جس کی بیمار ماں نوئیڈا میں اکیلے رہتی ہے ایسے میں سمجھا جا سکتا ہے کہ سماج کے تئیں فرائض کی ادائیگی میں خواتین پیچھے نہیں ہیں۔ برابری اور شراکت داری کی سیاست کے لئے خواتین کو آگے بڑھنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ خواتین ذات۔ مذہب سے اوپر اٹھ کر ایک دوسرے کے جدوجہد کا ساتھ دیں یہ جذبہ انہیں قیادت کے قابل بنائے گا۔ اترپردیش کے اسمبلی انتخابات میں 40فیصدی ٹکٹ کے ساتھ پارٹی یہ آغاز کررہی ہے اور ہوسکتا ہے کہ اگلے انتخابات میں یہ 50فیصدی ہوجائے۔پنجاب میں انتخابات میں خواتین کو ٹکٹ دینےکے سوال پر انہوں نے کہا کہ وہ اترپردیش کی انچارج ہیں۔ اس لئے یہاں کے فیصلے لینے کا اختیار ان کے پاس ہے۔ یوپی میں پارتی کے ذریعہ کی گئی یہ پہل پنجاب کے لئے مثال بن سکتی ہے۔گھر۔پریوار کی خواتین کے نام پر انتخاب میں مردوں کی شراکت داری کے سوال پر انہوں نے کہا کہ بیوی۔بیٹی کو انتخاب لڑانے میں کوئی برائی نہیں ہے۔ یہ ایک عمل کاآغاز ہے۔ امیدوار اگر اس بار مضبوط نہیں ہوگی تو اگلی دفعہ مضبوط ہونگی۔خواتین کو ٹکٹ ان کی اہلیت کے بنیاد پر دیا جائے گا جیسے کہ اس اسمبلی میں خاتون کو کتنے لوگ جانتے ہیں۔ اور وہ کتنی مقبول ہیں۔ایک سوال کے جواب میں محترمہ واڈرا نے بی جے پی پر نشانہ سادھتے ہوئے کہا کہ مخالفتین کو اب اپنی تخلیقیت میں اضافہ کرنے کی ضرورت ہے۔ جو لوگ ان کے دورے کو سیاستی سیاحت بولتے ہیں انہیں اب مجھے گھیرنے کے لئے نئے لفظوں اور نئے طریقوں کا اضافہ کرنا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ ریاست میں کانگریس واحد پارٹی ہے جو سڑک پر اتر کر حکومت کی مخالفت کررہی ہے۔ گذشتہ تین مہینوں میں پارٹی کے 1800سے زیادہ کارکنان جیل گئے ہیں۔