انگلینڈ 2016 میں ویسٹ انڈیز سے شکست کے بعد مضبوط ہوگئی ہے، کرس جورڈن
لندن،اکتوبر۔انگلینڈ کی کرکٹ ٹیم کے باؤلر کرس جورڈن اپنی ٹیم کو ورلڈ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے فائنل میں ویسٹ انڈیز سے دل شکستہ ناکامی کے بعد مضبوط قرار دیتے ہوئے کہا کہ آئن مورگن کی قیادت میں ٹیم اس سال ٹورنامنٹ میں اس کے بدلے کا موقع تلاش کر رہی ہے۔ڈان اخبار کی رپورٹ کے مطابق کرس جورڈن نے انگلینڈ کی ٹیم کو 2016 کے مقابلے میں اب مزید مضبوط ٹیم قرار دیا۔بھارت کے شہر کلکتہ میں انگلینڈ کا ایک ہاتھ ٹرافی پر تھا لیکن اس سے قبل ہی ویسٹ انڈیز کے کارلوس بریتھویٹ نے بین اسٹوکس کو مسلسل چار چھکے مار کر کیریبین کو میچ جیتا کر دیا۔انگلینڈ 3 سال قبل 50 اوور کی طرز کرکٹ میں عالمی چیمپئن بنا تھا اور وہ رواں سال متحدہ عرب امارات اور عمان میں شیڈول ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں مضبوط ٹیموں میں شامل ہے۔یاد رہے کہ ورلڈ کپ ٹی ٹوئنٹی 2016 کے فائنل میں کرس جورڈن نے اپنے آخری اوور میں 8 رنز دیے تھے، جس کے بعد ویسٹ انڈیز کو اسٹوکس کے آخری اوور میں 6 گیندوں پر 19 رنز درکار تھے اور جورڈن سمجھ رہے تھے کہ اب میچ ختم ہوچکا ہے۔انگلینڈ کے 33 سالہ فاسٹ باؤلر کا کہنا تھا کہ ‘میں اپنے آپ کو دوبارہ اس مقام پر نہیں لاؤں گا’۔انہوں نے کہا کہ میں یقیناً 19 ویں اوور میں اس طرح کی باؤلنگ کے بعد ایسا نہیں سوچوں گا، جب تک یہ مکمل ختم نہ ہو جائے، ہم اب اس بارے میں سوچ کر ہنستے ہیں لیکن اب ہم ایک یونٹ کے طور پر مضبوط ہوگئے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ میں یہ نہیں کہوں گا کہ اس نے ہمیں بہت زیادہ ڈرا دیا تھا کیونکہ کوئی ایک فاتح بنتا ہے اور کچھ اسی طرح اس آخری اوور میں ہوا تھا، جس کو آپ تحریر نہیں کر سکتے۔جورڈن کا ماننا ہے کہ ٹی ٹوئنٹی کی سرفہرست ٹیم انگلینڈ اب مشکل لمحات میں ‘واضح’ فیصلے کرتی ہے، جس نے ورلڈ کپ 2019 میں چیمپئین بننے میں ان کی مدد کی۔انہوں نے کہاکہ ‘ٹیم آٹو پائلٹ’ پر تھی، مکمل طور پر آپ نے دیکھا کہ کھیل سست ہوا تھا اور ہر ایک معلومات اور درست فیصلے کے ساتھ کھڑا ہوا۔