ہائی الرٹ فائر کھولنے کا جواز نہیں ہو سکتی: عمر عبداللہ
سری نگر، اکتوبر۔ نینشل کانفرنس کے نائب صدر و سابق وزیر اعلیٰ عمر عبداللہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ شام ایک ناکے پر سیکورٹی فورسز کے ہاتھوں ایک شہری کی ہلاکت کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ہائی الرٹ کی صورتحال فائر کھولنے کا جواز نہیں بن سکتی ہے۔انہوں نے کہا کہ سیکورٹی فورسز کے سینیئر افسران کو صبر و تحمل کا مظاہرہ کر کے صورتحال کو بد سے بدتر نہیں ہونے دینا چاہئے۔موصوف سابق وزیر اعلیٰ نے ان باتوں کا اظہار جمعے کے روز اپنے ایک ٹویٹ میں کیا۔انکا ٹویٹ میں کہنا تھا: ’جنوبی کشمیر میں گذشتہ شام ایک ناکے پر سیکورٹی فورسز نے یاسر علی کو ہلاک کر دیا۔ ہائی الرٹ اس طرح فائر کھولنے کا جواز نہیں بن سکتا۔ سیکورٹی فورسز کے سینیئر افسران کو چاہئے کہ وہ صبر و تحمل کے مظاہرے کو یقینی بنائیں تاکہ صورتحال بد سے بدتر نہ ہو سکے‘۔انہوں نے مزید کہا: ’اس بہیمانہ قتل کی مذمت کرتے ہوئے میں پسماندگان کی خدمت میں تعزیت پیش کرتا ہوں، اللہ تعالیٰ مرحوم کی مغفرت فرمائیں آمین‘۔سرکاری ذرائع کے مطابق جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں جمعرات کی شام منگہال برج کے نزدیک سی آر پی ایف کی 40 بٹالین سے وابستہ اہلکاروں نے ایک سکارپیو گاڑی کو رکنے کا اشارہ کیا۔انہوں نے بتایا کہ جب گاڑی ناکے پر نہیں رکی تو وہاں تعینات سی آر پی ایف اہلکاروں نے اس پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں گاڑی کا ڈرائیور لقمہ اجل بن گیا۔دریں اثنا پولیس نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جنوبی کشمیر کے ضلع اننت ناگ میں گذشتہ شام منگہال برج کے نزیدک سی آر پی ایف کی ایک ناکہ پارٹی نے ایک مشتبہ گاڑی جس پر نمبر پلیٹ نہیں لگا ہوا تھا، کو روکنے کی کوشش کی ہے لیکن گاڑی ناکہ پارٹی کی طرف دوڑی۔بیان میں کہا گیا کہ وہاں موجود سیکورٹی فورسز اہلکاروں نے اپنے دفاع میں گاڑی پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک شخص کی موت واقع ہوئی جبکہ گاڑی کا ڈرائیور فرار ہونے میں کامیاب ہوا۔