چاردھام : عقیدت مندوں کی تعداد پرعائد پابندیاں ختم
نینی تال ، اکتوبر.ملک کی تاریخی چاردھام یاترا پرلامحدود تعداد میں عقیدت مند جا سکیں گے ۔ اتراکھنڈ ہائی کورٹ نے منگل کے روز عقیدت مندوں کی تعداد پرعائد پابندی کو ہٹا لیا ۔ عقیدت مندوں کے لیے اب اندراج ضروری نہیں ہے ۔ چاردھام آنے والے عقیدت مندوں کے لیے آر ٹی پی سی آر ٹیسٹ کی رپورٹ ساتھ لانا لازمی ہے ۔ عدالت نے حکومت کو چاردھام یاترا میں سہولیات بڑھانے کی بھی ہدایت دی ہے ۔ اب عقیدت مندوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہوگی۔اس معاملے کی سماعت آج چیف جسٹس آر ایس چوہان اور جسٹس آلوک کمار ورما کی ڈبل بینچ میں ہوئی۔ گزشتہ ہفتے حکومت کی جانب سے ایک درخواست دے کر عدالت سے پرانے حکم میں نظرثانی کر کے عقیدت مندوں کی محدود تعداد پرعائد پابندی ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا ۔ سرکار کی جانب سے ایڈوکیٹ جنرل ایس این بابولکر اورچیف اسٹینڈنگ ایڈووکیٹ (سی اے سی) چندرشیکھر راوت نے کہا کہ تروپتی بالاجی دھام اور سومناتھ مندروں میں عقید مندوں کی تعداد پر کوئی پابندی نہیں ہے ۔ تروپتی دھام میں 28 ہزار عقیدت مند اور سومناتھ مندر میں 18 ہزار سے زائد عقید مند ہر روز درشن کے لیے جا رہے ہیں۔ حکومت کورونا کے میعاری عملیاتی طریقہ کار(ایس او پی) پر عمل کرا رہی ہے ۔ملک میں کورونا کا گراف مسلسل کم ہو رہا ہے اورتمام شعبے کھلے ہیں۔ اسکول اور کالج میں تعلیمی سرگرمیوں کے لیے کھول دیے گئے ہیں۔ ایسی صورت حال میں چاردھم یاترا میں عقیدت مندوں کی تعداد کو محدود کرنا یاترا سے وابستہ تاجروں کے خلاف ناانصافی ہے۔ حکومت کی طرف سے یہ بھی کہا گیا کہ رجسٹریشن کی مجبوری کی وجہ سے چاردھم یاترا میں عقیدت مند نہیں آ پا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مقررہ تعداد سے کم عقیدت مند چاردھام کے درشن کے لئے پہنچ رہے ہیں۔ اب یاترا میں بھی ایک ماہ سےکم وقت رہ گیا ہے۔ ایسی صورتحال میں پابندیاں ہٹانا مناسب ہوگا۔ تاہم عرضی گزار سچیدانند ڈبرال کی جانب سے کہا گیا کہ سرکار کی جانب سے عدالت کے سابقہ حکم پر عمل نہیں کیا جا رہا ہے ۔ چار دھام یاترا شاہراہ اور چار دھاموں میں سہولیات کے حوالے سے ویب سائٹ پر کوئی ذکر نہیں کیا گیا ہے۔ اس کے بعد عدالت نے اپنے 16 ستمبر کے حکم میں نظرثانی کرتے ہوئے عقیدت مندوں کی تعداد پر عائد پابندی کو ہٹا دیا۔عدالت نے حکومت کو یہ بھی ہدایت دی کہ وہ چاردھم یاترا کے راستے پر عقیدمندوں کی سہولت کو مدنظر رکھتے ہوئے طبی سہولیات اور رہائش کی سہولیات میں اضافے کو یقینی بنائے ۔ ساتھ ہی حاملہ خواتین ، بچوں اور بزرگ عقیدت مندوں کے پیش نظر طبی سہولیات میں اضافہ کریں ۔ نازک حالت میں عقید مندوں کے لئے ہیلی کاپٹر سروس بھی دستیاب کرائیں ۔