حوثی ملیشیانے ایندھن سے لدےٹینکر جلاڈالے
صنعاء،ستمبر-یمن کے ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا نے البیضا گورنری میں صنعا اور حوثیوں کے زیرتسلط دوسرے علاقوں میں جانے والے 20 آئل ٹینکروں کو آگ لگا کرانہیں نذرآتش کردیا۔ آئل ٹینکروں کو لگائی گئی آگ کے نتیجے میں ٹینکر مالکان کو غیرمعمولی نقصان پہنچا ہے۔ حوثیوں کی طرف سے کی گئی وار دات ایرانی حمایت یافتہ اس ملیشیا کے طویل جرائم کی ایک نئی کڑی ہے۔جمعرات کو مقامی ذرائع نیعینی شاہدین کے حوالے سے بتایا کہ حوثی لیڈر ابو عبد الواحد جوالبیضا میں غیر قانونی کسٹم سینٹرکا نیا انچارج ہے نے جان بوجھ کر ایندھن کے ٹینکروں کو آگ لگائی۔انہوں نیمزید کہا کہ حوثی ملیشیا آئینی حکومت کے زیرانتظام علاقوں میں ایندھن کی ترسیل کو روکنے کے لیے کام کررہی ہے۔ اس اقدام کا مقصد تیل کی بلیک مارکیٹ میں فروخت اور ایندھن کی من مانی قیمتیں وصول کرنا ہے۔ یہ آئل ٹینکر اس لیے نذرآتش کیے گئے کیونکہ ٹینکر ذی ناعم الحد نامی علاقے میں قائم چوکی سے گذر رہے تھے۔ یہ چوکی حوثیوں کے زیرتسلط ہے۔وہاں سے گذرنے والے ٹینکروں اور دیگر مال بردار گاڑیوں کو حکومت کے زیرانتظام علاقوں میں داخلے سے روکنے کے لیے مختلف ہتھکنڈے استعمال کرتے ہیں۔آئل ٹینکروں کوآگ لگائے جانے کے بعد ان کے ڈرائیوروں اور مالکان نے حوثی ملیشیا کی غنڈہ گردی کے خلاف احتجاج کیا ہے۔ مالکان اور ڈرائیوروں کا کہنا ہے کہ حوثی ملیشیا نے سوچے سمجھے منصوبے کے تحت ان کی گاڑیوں کو آگ لگائی ہے۔حوثی ملیشیا نے گذشتہ جون میں اپنے زیرکنٹرول علاقوں میں ایندھن کی قیمتوں میں اضافے کا فیصلہ جاری کیا تھا۔ حوثیوں کی طرف سے ایندھن کی قیمت کی ادائیگی اور دیگر واجبات کی ادائی میں ٹال مٹول کے باوجود آئینی حکومت کی طرف سے اسٹاک ہوم معاہدے کے تحت حوثیوں کو ایندھن کی سپلائی جاری رکھے ہوئے ہے۔