نیوزی لینڈ: انسدادِ دہشتگردی قوانین پر سوالات اٹھنے لگے

ویلنگٹن، 5 ستمبر،نیوزی لینڈ حکام کا کہنا ہے کہ آکلینڈ مال میں 2 دن قبل چاقو حملہ کرنے والے پناہ گزین شخص نے دھوکے سے یہ حیثیت حاصل کی تھی۔حکام نے ملزم کا ویزا منسوخ کرنے اور ملک بدری کے نوٹس جاری کرنے کی کوشش بھی کی، اس حملے کے بعد سے نیوزی لینڈ میں انسداد دہشت گردی کے قوانین سے متعلق سوالات اٹھ رہے ہیں جس کی بناء پر حملہ آور کو آزاد رہنے کی اجازت دی گئی تھی جبکہ حکام خطرے سے آگاہ تھے۔آکلینڈ مال کے حملہ آور سے متعلق عدالتی دستاویزات کو عام کیا گیا ہے جن میں 32 سالہ حملہ آور کا نام احمد اتھیل محمد شمس الدین بتایا گیا ہے جو سری لنکا سے تعلق رکھنے والا ایک تامل مسلمان تھا۔ملزم 10 سال قبل پناہ گزین کا درجہ حاصل کرنے کے لیے طالب علم ویزے پر نیوزی لینڈ پہنچا تھا، جسے 2013ء میں یہ درجہ دیا گیا۔حملہ آور جولائی میں رہا ہونے سے قبل تقریباً تین سال تک قید میں بھی رہا، وہ دولتِ اسلامیہ کے عسکریت پسند گروپ سے متاثر تھا اور اس کی مسلسل نگرانی کی جا رہی تھی لیکن اسے قانون کے تحت مزید جیل میں نہیں رکھا جا سکتا تھا۔واضح رہے کہ حملہ آور موقع واردات پر ہی پولیس کی فائرنگ میں مارا گیا تھا۔

Related Articles