ایئر فورس ون کو لاحق سکیورٹی خطرے کی تحقیقات کی جارہی ہیں: پینٹاگون
واشنگٹن،مارچ۔امریکی محکمہ دفاع پینٹا گون نے کہا ہے کہ امریکی صدر کے لیے مخصوص طیارے ’’ایئر فورس ون‘‘ کو لاحق سکیورٹی خطرے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔ پینٹاگون اس بات کی تحقیقات کر رہا ہے کہ کیوں بوئنگ کے ملازمین موجودہ اور مستقبل کے ٹاپ سیکرٹ طیارے ’’یو ایس ایئر فورس ون‘‘ پر کام کرنے کے لیے ضروری حفاظتی منظوریوں کے بغیر کام کرتے ہیں۔امریکی فضائیہ اور بوئنگ نے تصدیق کی ہے کہ 14 مارچ کو بوئنگ نے ایئر فورس ون پر کام کرنے والے تقریباً 250 اہلکاروں کی حفاظتی اسناد میں ایک خامی کا پتہ چلایا ہے۔ ایئر فورس اور بوئنگ نے کہا ہے کہ تمام ملازمین نے موجودہ خفیہ کلیئرنس کو برقرار رکھا لیکن ایئر فورس ون کے مسائل پر کام کرنے والے اہلکاروں کو اضافی سیکیورٹی کلیئرنس کی ضرورت ہے جسے وائٹ یانکی کہا جاتا ہے۔وال سٹریٹ جرنل جمعرات کو پہلی مرتبہ اس کہانی کو سامنے لایا ہے۔ یہ مسئلہ موجودہ صدارتی ایئر لفٹ فلیٹ پر کام کرنے والے اہلکاروں کے ساتھ ساتھ ایئر فورس ون کی اگلی نسل پر اثر انداز ہونے جا رہا ہے۔ یہ دونوں طیارے بالترتیب ’’ وی سی 25 اے‘‘ اور ’’ وی سی 25 بی‘‘ کے نام سے جانے جاتے ہیں۔بوئنگ کے ترجمان نے بتایا ہے کہ جب سے بوئنگ کو یہ انتظامی مسئلہ معلوم ہوا تو ہم نے فوری طور پر فضائیہ کو مطلع کیا اور ان کے ساتھ ہم آہنگی میں متاثرہ بوئنگ ملازمین کی ’’ وی سی 25 اے‘‘ اور ’’ وی سی 25 بی‘‘ تک رسائی عارضی طور پر معطل کردی ہے۔19 مارچ کو فضائیہ نے کہا کہ اہلکاروں کی بڑی اکثریت کو ان محفوظ علاقوں میں کام شروع کرنے کی منظوری دی گئی ہے جہاں صدارتی طیارے بنائے جاتے اور ان کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔ صدارتی طیاروں کی اگلی نسل کی تعمیر کا پروگرام لاگت اور نظام الاوقات میں اضافے کے مسائل کا شکار تھا۔فضائیہ نے کہا ہے کہ ’’ وی سی 25 اے‘‘ اور ’’ وی سی 25 بی‘‘ کی کارروائیوں کو سکیورٹی مسئلے کی وجہ سے روکا نہیں گیا تھا۔ نئے طیاروں کے شیڈول پر کوئی اثر نہیں پڑا ہے جس کا مطلب یہ ہے کہ پہلے دو طیاروں کی ترسیل ستمبر 2027 میں ہوجائے گی۔