ایران اور عراق نے سیکورٹی تعاون کے معاہدے پر دستخط کئے
تہران، مارچ۔ ایران اور عراق نے سیکورٹی تعاون کے ایک معاہدے پر دستخط کئے ہیں۔یہ اطلاع آئی آراین اے نیوز ایجنسی نے اپنی رپورٹ میں دی ہے۔ ایجنسی نے بتایا کہ اس معاہدے پراتوار کو عراق کے دارالحکومت بغداد میں ایران کی سپریم نیشنل سیکیورٹی کونسل (ایس این ایس سی) کے سیکریٹری علی شمخانی اور عراق کے قومی سلامتی کے مشیر قاسم العراجی نے دستخط کیے۔ اس میٹنگ میں عراقی وزیر اعظم محمد شیعہ السودانی نے بھی شرکت کی۔ایجنسی کے مطابق، گزشتہ مہینوں کے دوران تیار کیا گیا معاہدہ نیم خودمختار کردستان کے علاقے میں واقع ایران مخالف گروپوں کی جانب سے مخالفانہ کارروائیوں سے پیدا ہونے والے سیکورٹی چیلنجوں سے نمٹنے میں کلیدی کردار ادا کرے گا۔ایس این ایس سی کے سربراہ نے کہا کہ دونوں ممالک کے سرحدی علاقوں میں کسی بھی قسم کی کشیدگی اور بحران دونوں ممالک کے عوام کی سلامتی اور امن کو نقصان پہنچائے گا اور ان کے سرحدی شہروں کی ترقی میں رکاوٹ کا کام کرے گا۔ انہوں نے اندرونی یا بیرونی کشیدگی اور بحران پیدا کرنے والے عوامل کے خلاف فیصلہ کن کارروائی پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران مخالف مسلح گروہوں کے ’برے‘ کاموں اور کرائے کے فوجیوں کے ساتھ ساتھ عراق میں مقیم امریکی افواج کے ذریعہ فوجی اور انٹیلی جنس خطرات کو فوری طور پر ختم کرنا انتہائی اہمیت کا حامل ہے۔عراقی وزیر اعظم نے کہا کہ عراق کی حکومت اور عوام ہمیشہ اپنے ایرانی بھائیوں کی حمایت اور مدد کی قدر کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ عراق اور ایران کے درمیان معاہدے پر دستخط سے ظاہر ہوتا ہے کہ ایرانی اور عراقی حکام دونوں ممالک کو ایک کے طور پر متحد کرنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے یقین دلایا کہ عراقی حکومت کسی بھی فریق کو ایران کی سلامتی سے سمجھوتہ کرنے کے لیے اپنی سرزمین استعمال کرنے کی اجازت نہیں دے گی۔