پولینڈ نے 40 ممالک کیجانب سے پیرس اولمپکس کے بائیکاٹ کا خدشہ ظاہر کر دیا
وارسا،فروری۔پولینڈ کے وزیر کھیل نے 40 ممالک کی جانب سے پیرس اولمپکس کے بائیکاٹ کا خدشہ ظاہر کر دیا۔برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کے مطابق پولینڈ کے وزیر کھیل اور سیاحت کامل بورتنیکزک(Bortniczuk Kamil ) نے کہا ہے کہ40 ممالک 2024 میں پیرس میں ہونے والے اولمپک گیمز کا بائیکاٹ کر سکتے ہیں۔انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی (آئی او سی) نے گزشتہ ہفتے اعلان کیا تھا کہ وہ روس اور بیلاروس کے ایتھلیٹس کو پیرس میں اپنی ملکی شناخت کو ہٹاکر نیوٹرل کھلاڑی کے طور پر مقابلوں میں شرکت کی اجازت دینے کے لیے ایک راستہ تلاش کرے گی۔کمیٹی نے مزید کہا تھا کہ کسی بھی کھلاڑی کو صرف اس کے پاسپورٹ کی وجہ سے مقابلوں میں حصہ لینے سے نہیں روکا جانا چاہیے۔تاہم پولینڈ، لیتھوانیا، ایستونیا اور لٹویا نے مشترکہ طور پر آئی او سی کے اس فیصلے کو مسترد کردیا تھا جبکہ یوکرین نے بھی روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کے پیرس اولمپکس میں شرکت پر گیمز کے بائیکاٹ کی دھمکی دی تھی۔ان ملکوں کا کہنا تھا کہ یوکرین میں جاری جنگ کے خاتمے تک روس اور بیلاروس کے کھلاڑیوں کو تمام بین الاقوامی کھیلوں میں شرکت سے روکا جائے۔پولینڈ کے وزیر کھیل اور سیاحت کامل کا کہنا ہے کہ انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی کے 10 فروری کو ہونے والے اجلاس سے قبل آئی او سی کے اس فیصلے کا بائیکاٹ کرنے کے لیے برطانیہ، امریکا اور کینیڈا سمیت 40 ممالک کا اتحاد بنایا جاسکتا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر اس 40 ملکی اتحاد نے اولمپکس کا بائیکاٹ کیا تو اگلے سال ہونے والے گیمز بے معنی ہوجائیں گے۔دوسری جانب اولمپکس کے بائیکاٹ کے خدشے پر انٹرنیشنل اولمپک کمیٹی نے کہا ہے کہ بائیکاٹ اولمپکس معاہدے کی خلاف ورزی ہے، تاریخ بتاتی ہے کہ ماضی میں بھی کیے گئے بائیکاٹ سے کوئی سیاسی مقاصد حاصل نہیں ہوا اور صرف ایتھلیٹس کو نقصان ہوا۔