روس، یوکرین جنگ سے جارجیا کی معیشت مضبوط ہوگئی
کروشیا ،دسمبر۔روس اور یوکرین کی جنگ کے نتیجے میں سابق سوویت یونین کی چھوٹی سی ریاست جارجیا کی چاندی ہوگئی ہے جس کی اس ملک کے حکام کو بھی توقع نہیں تھی۔تقریبا 37لاکھ نفوس پر مشتمل جارجیا کا ملک روس کی جنوبی سرحد پر واقع ہے۔ جنگ کے آغاز کے بعد سے ہزاروں روسی شہری نقل مکانی کر کے جارجیا پہنچ گئے ہیں اور یہ روسی تارکین وطن اپنے ساتھ غیر معمولی رقوم بھی لے کر آئے ہیں،اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ وہی ملک جس کی ترقی کی شرح جنگ سے قبل پانچ فیصد تھی، اب 10فیصد کے حساب سے ترقی کر رہا ہے۔ یاروسلاوا بیبچ جارجیا کی ٹبیلیسی سٹیٹ یونیورسٹی کے انٹرنیشنل سکول آف اکنامکس میں سینٹر فار ریسرچ آن میکرو اکنامکس کے ڈائریکٹر ہیں،وہ کہتے ہیں کہ روس سے بے پناہ پیسہ جارجیا میں آیا،ان کے اندازے کے مطابق جنوری سے اکتوبر کے درمیان 1.4ارب امریکی ڈالر تک رقوم جارجیا لائی گئیں جو 2021میں اسی دورانیے کے مقابلے میں 3.6فیصد زیادہ ہے،پیسے کی اسی ریل پیل کی بدولت جارجیا کی کرنسی لاری، امریکی ڈالر کے مقابلے میں 15 فیصد تک مضبوط ہوئی ہے۔اندازوں کے مطابق روس، یوکرین جنگ کے آغاز کے بعد سے اب تک 70 ہزار سے ایک لاکھ کے درمیان روسی شہری جارجیا منتقل ہو چکے ہیں۔ان کی درست تعداد کا تخمینہ لگانا اس لیے مشکل ہے کیوںکہ روس، یوکرین اور بیلاروس سے آنے والے لوگوں سے یہ نہیں پوچھا جاتا کہ وہ جارجیا چھٹی منانے آ رہے ہیں یا پھر مستقل رہائش اختیار کرنے۔حتیٰ کہ ان ممالک سے جارجیا آنے والے شہریوں کو ایک سال تک رہنے اور کام کرنے کی قانونی اجازت بھی دی جاتی ہے۔وہ جب چاہیں ملک چھوڑ سکتے ہیں اور پھر سے ایک سال کے لیے جارجیا میں سکونت اختیار کر سکتے ہیں،اس طرح روس، یوکرین اور بیلاروس کے ہزاروں لوگ بنا کسی پابندی کے جارجیا میں رہائش پذیر ہیں۔