روسی بحریہ نے سیفستوپول بندرگاہ پر ڈرون حملہ ’پسپا‘ کر دیا
ماسکو،اکتوبر۔روسی بحریہ نے روس کے زیر قبضہ جزیرہ نما کریمیا میں واقع سیفستوپول بندرگاہ پر ڈرون حملے کو ناکام بنا دیا ہے۔اس بندرگاہ پر روس کا بحیرہ اسود میں ایک بحری بیڑا موجود ہے۔سیفستوپول کے گورنر میخائل رازفڑیف نے ٹیلی گرام پر بتایا کہ ’’ہفتے کی صبح ساڑھے چار بجے سے کئی گھنٹے تک سیفستوپول میں مختلف ڈرون حملوں کو پسپا کردیا گیا ہے‘‘۔انھوں نے بتایا کہ فضائی دفاعی نظاموں ان تمام یو اے وی (بغیر پائلٹ فضائی گاڑیوں) کو مارگرایا گیا ہے۔اس سے قبل رازفڑیف نے کہا تھا کہ روسی بحریہ ڈرون حملے کو پسپا کر رہی ہے۔انھوں نے کہا کہ بحیرہ اسود میں موجود روسی بحری بیڑے کے جہاز سیفستوپول خلیج میں یو وی اے (بغیر پائلٹ کی فضائی گاڑی) کو پسپا کر رہے ہیں۔شہر کی خدمات کے محکمے ’’الرٹ‘‘ ہیں، لیکن انھوں نے کہا کہ ڈرون حملوں سے کسی بھی ’’بنیادی شہری ڈھانچے‘‘کونقصان نہیں پہنچا ہے‘‘۔البتہ انھوں نے بتایا تھا کہ بندرگاہ کے قریب واقع ایک آرٹ کالج کے طلبہ ہاسٹل میں ’’ایک کھڑکی کا شیشہ ٹوٹ گیالیکن اس سے کوئی نقصان نہیں ہوا ہے‘‘۔گورنرنے شہر کے مکینوں پرزور یا کہ وہ اس واقعے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر پوسٹ نہ کریں۔ان کے بہ قول ’’یہ سب پرواضح ہونا چاہیے کہ یوکرین کے نازیوں کے لئی اس طرح کی معلومات کی بہت ضرورت ہے تاکہ یہ سمجھا جا سکے کہ ہمارے شہر کا دفاع کس طرح کیا جاتا ہے‘‘۔یہ اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب یوکرین کی افواج نے روس کے زیر قبضہ جنوبی علاقوں کو واگزارکرانے کے لیے جوابی کارروائی کا آغاز کیا ہے۔شہر کے حکام کا کہنا ہے کہ بندرگاہ کو’عارضی طور پر کشتیوں کے لیے بند کر دیا گیا ہے۔رواں ہفتے کے اوائل میں رازفڑیف نے کہا تھا کہ ایک ڈرون نے سیفستوپول کے قریب ایک تھرمل پاوراسٹیشن پر حملہ کیا ہے۔ بندرگاہ پر تعینات روسی بیڑے پر بھی جولائی میں ڈرون سے حملہ کیا تھا۔واضح رہے کہ روس نے 2014 میں یوکرین سے جزیرہ نما کریمیا کا الحاق کر لیا تھا۔اس کی افواج نے اس سال فروری میں کریمیا سمیت کئی سمتوں سے یوکرین پر حملہ کیا تھا۔