قطری سول ڈیفنس کے 3 پاکستانی ارکان حادثہ میں جاں بحق
دوحہ،اکتوبر۔ قطری حکام نے جمعرات، 27 اکتوبر کو اعلان کیا کہ قطری سول ڈیفنس کے تین پاکستانی ارکان ورلڈ کپ کے فائنل کے آغاز سے 25 دن پہلے دوحہ میں ایک حادثے میں جاں بحق ہو گئے۔حکام نے تصدیق کی کہ یہ تینوں افراد ملٹی نیشنل سکیورٹی ٹریننگ کے شرکا میں شامل نہیں تھے جو اس وقت دوحہ کے آس پاس میں ہو رہی ہے۔ ان مشقوں میں مظاہروں کے دوران کیمیائی حادثات سے نمٹنے کی طریقے بھی سکھائے جا رہے ہیں۔قطری حکام نے بدھ کی سہ پہر پیش آنے والے واقعہ کے حوالے سے کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ تاہم تینوں جاں بحق ہونے والوں کے دوستوں کے بیانات اور سماجی رابطوں کی ویب سائٹس پر جاری کیے گئے اکاؤنٹس سے اس بات کی تصدیق کی گئی ہے کہ وہ سب سے اونچی کرین کے ساتھ حماد پورٹ پر موجود تھے کہ یہ کرین گر گئی۔دوستوں کے اکاؤنٹس نے منہدم کرین کی تصاویر شائع کیں اور فرانسیسی نیوز ایجنسی ان تصاویر کی صداقت کی تصدیق کرنے سے قاصر رہی۔امریکہ، برطانیہ، فرانس، جرمنی، سعودی عرب، ترکی اور فلسطینی اتھارٹی سمیت پندرہ غیر ملکی حکومتوں نے جمعرات کو ختم ہونے والی ’ہوم لینڈ‘ مشق میں شرکت کے لیے سکیورٹی فورسز اور ماہرین بھیجے تھے۔ترکی نے 20 نومبر سے 18 دسمبر تک خلیجی امارات کی میزبانی میں ہونے والے ورلڈ کپ کے دوران قطر کی مقامی طاقت کو تقویت دینے کے لیے تقریباً 3000 پولیس اہلکار بھیجے ہیں۔مراکش اور پاکستان بھی قطری پولیس کی مدد کے لیے سکیورٹی کمک بھیجنے والے ہیں۔قطر میں ان مشقوں کے آغاز میں امریکی سینٹ کام کمانڈر جنرل مائیکل کوریلا نے شرکت کی قطر کی آئندہ ماہ محفوظ ورلڈ کپ کی ضمانت دینے کی صلاحیت پر اپنے اعتماد کا اظہار کیا۔