ایرانی طلبہ دشمن کے جھوٹے خوابوں کوشرمندہ تعبیر نہیں ہونے دیں گے:ابراہیم رئیسی
تہران،اکتوبر۔ایران کے صدرابراہیم رئیسی نے ہفتے کے روز کہا ہے کہ ملک کے طلبہ’’دشمن کے جھوٹے خوابوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے‘‘جبکہ مہسا امینی کی موت کے بعد شروع ہونے والے مظاہرے چوتھے ہفتے میں داخل ہوگئے ہیں۔22سالہ نوجوان کرد خاتون کی 16 ستمبر کو تہران میں اخلاقی پولیس کے زیرحراست ہلاکت کے بعد ایران میں بدامنی کی لہر دوڑ گئی ہے۔گذشتہ تین ہفتے کے دوران میں سڑکوں پر تشدد کے نتیجے میں دسیوں ہلاکتیں ہوئی ہیں۔ان میں زیادہ تر مظاہرین ہیں جبکہ سکیورٹی فورسز کے بعض ارکان بھی شامل ہیں۔ملک بھر کی جامعات اور اسکولوں سے احتجاجی مظاہروں کی اطلاعات موصول ہورہی ہیں۔ابراہیم رئیسی نے کہا:’’دشمن نے سوچا ہوگا کہ وہ جامعات میں اپنی خواہشات کو پورا کر سکتا ہے لیکن وہ اس بات سے بے خبر ہے کہ ہمارے طالب علم اور پروفیسر جاگ رہے ہیں اور دشمن کے جھوٹے خوابوں کو پورا نہیں ہونے دیں گے‘‘۔رئیسی کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب انھوں نے تہران کی جامعہ الزہرا میں تعلیمی سال کے آغاز کے موقع پرمنعقدہ تقریب میں شرکت کی۔یہ جامعہ 1964 میں قائم کی گئی تھی اور یہ ایران کی پہلی خواتین یونیورسٹی ہے۔انھوں نے کہا کہ ماہرین تعلیم ،سائنس اور علم کے ساتھ ساتھ دیگر شعبوں میں بھی دشمن کو شکست دیں گے۔ایران کی نیم سرکاری خبررساں ایجنسی فارس نیوز گذشتہ اتوار کو جامعہ الزہرا میں ایک ریلی کی اطلاع دی تھی اور طالبات نے مہساامینی کی حراستی موت کے خلاف احتجاج کیا تھا۔ایران کی سائنس اورٹیکنالوجی کی سب سے بڑی جامعہ الشریف میں گذشتہ پیرکو طلبہ اور سکیورٹی فورسزکے درمیان پْرتشدد ٹاکرا ہوا تھا۔سکیورٹی فورسز نے جامعہ کے احتجاج کرنے والے طلبہ کو منتشرکرنے کے لیے اشک آور گیس کے گولے اور مہلک پینٹ بال کا استعمال کیا تھا۔جامعہ الشریف میں ان پرتشدد واقعات کے بعد بالمشافہہ تدریسی سرگرمیاں معطل کردی گئی تھیں اور اب آن لائن کلاسیں ہورہی ہیں۔