انگلینڈ اور ویلز میں گرمی سے 15 سو سے زائد اضافی ہلاکتوں کا انکشاف

راچڈیل،اگست۔ انگلینڈ اور ویلز میں ماہ جولائی کے دوران پڑنے والی قیامت خیز گرمی کی لہر کے دوران15سو سے زائد افراد کی اضافی ہلاکتوں کا انکشاف ہوا ہے، سرکاری اعدادو شمار کے مطابق برطانیہ کی تاریخ کے سب سے بلند ترین درجہ حرارت نے پورے ملک کو ہلاکر رکھ دیا، صرف انگلینڈ میں گرمی کی لہر کے دوران دوسرے دنوں کے مقابلے میں اوسطاً یومیہ اموات تقریباً 7فیصد تک ریکارڈ کی گئیں، 10 سے 22 جولائی، 23 سے 25 جولائی اور 30 سے 31 جولائی تک تین ہیٹ ویوز کی لہریں تباہ کن ثابت ہوئیں۔ان دنوں کے دوران اوسطاً 1,224 لوگوں کی موت ہوئی جبکہ جولائی کے دوسرے دنوں میں 1,149 ہلاکتیں ریکارڈ کی گئیں، اعداد و شمار بتاتے ہیں کہ یہ اوسطاً روزانہ 75 اموات تھیں جو باقی مہینے میں ہونیوالی 1,149 اموات سے زیادہ تھیں، ویلز میں اس دوران جولائی کے گرم ترین دنوں میں مزید نو اموات ریکارڈ کی گئیں، باقی مہینے میں 74 رجسٹرڈ سے 83 تک ریکارڈ ہے، جس کا مطلب ہے کہ جولائی کی ہیٹ ویوز کے 18 دنوں میں انگلینڈ اور ویلز میں مزید 1,512 اموات ہوئیں، یومیہ کوویڈ اموات ہیٹ ویو کے دنوں میں اوسطاً 60 تھیں جبکہ دوسرے دنوں میں 46 کے مقابلے میں 31 فیصد کا اضافہ سامنے آیا، او این ایس کے ترجمان کے مطابق اس عرصے کے دوران زیادہ اموات عوامل کے امتزاج کی وجہ سے ہوسکتی ہیں نہ کہ صرف گرمی میں اضافہ کو اسکاذمہ دار ٹھہرایا جائے، اس کو مکمل طور پر سمجھنے کے لیے مزید تحقیقات کی ضرورت ہے جس میں مزید اموات کا اندراج بھی شامل ہے۔ میٹ آفس نے پہلے ہی تصدیق کر دی ہے کہ لنکن شائر میں کوننگسبی برطانیہ کے لیے ریکارڈ بلند درجہ حرارت تک پہنچ گیا جب 19 جولائی کو پارا 40.3 سینٹی گریڈ تک پہنچا، پہلی بار 40 سینٹی گریڈ کی حد کو عبور کرنے پر حالات بگڑ گئے، کچھ موسمی اسٹیشنوں کا ڈیٹا دوسروں کے مقابلے میں سست بتایا جاتا ہے، یعنی یومیہ کم از کم کے نئے ریکارڈ کی ابھی ابھی تصدیق ہوئی ہے، اسی دن کیلئے ایئر فیلڈ میں قائم25.8 کے پچھلے ریکارڈ کی جگہ لے لی گئی ہے، لنکن شائر کے کنگزبی میں 40.3 سینٹی گریڈ کا گرم ترین درجہ حرارت کا ریکارڈ جو 19 جولائی کو دن کے آخر میں قائم کیا گیا ملک میں پہلی بار پارا 40 سینٹی گریڈ کی حد سے گزرا،موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے گرمی کی لہروں کو زیادہ شدید، متواتر اور ممکنہ طور پر بنایا جا رہا ہے، برطانیہ میں جولائی کی بے مثال گرمی کے دوران نمایاں مقدار میں درجہ حرارت کے گزشتہ ریکارڈز سے تجاوز کر گیا، میٹ آفس کے ڈیٹا کوالٹی مینجر جان پین مین نے کہایہ نیا ریکارڈ اس بات کی تصدیق ہے کہ جولائی میں قیامت خیز گرمی کا سامنا رہا ریکارڈ 40.3 سینٹی گریڈ نے گزشتہ ریکارڈ سے تجاوز کیا جو صرف تین سال پہلے 2019 میں کیمبرج میں 38.7 سینٹی گریڈ ریکارڈ کیا گیا تھا۔

Related Articles