ایک وقت تھا ہمارا خاندان بے گھر ہونے والا تھا، عامر خان
ممبئی،اگست۔بالی ووڈ اسٹار عامر خان نے اپنے خاندان کے اہم راز سے پردہ اٹھادیا اور بتایا کہ وہ اْن لوگوں میں سے نہیں ہیں جو منہ میں چاندی کا چمچہ لے کر پیدا ہوتے ہیں۔عامر خان آج کل اپنی فلم لال سنگھ چڈھا کی پروموشن میں مصروف ہیں، انہوں نے ایک یوٹیوبر لڑکی کو انٹرویو دیا اور اپنے خاندان، والد اور زندگی کے تلخ تجربے کے بارے میں بات کی۔بالی ووڈ اسٹار کا تعلق ایسے خاندان سے ہے، جو کئی دہائیوں سے بالی ووڈ سے وابستہ ہے، اْن کے والد طاہر حسین فلم پروڈیوسر تھیجبکہ چچا ناصر حسین نے دل دے دیکھو، یادوں کی بارات اور عامر خان کی پہلی فلم قیامت سے قیامت بنائیں۔عامر خان کے والد طاہر حسین نے 1960 کی دہائی میں بطور اداکار فلم جب پیار کسی سے ہوتا ہے اور پیار کا موسم جیسی فلمیں کیں، لیکن پھر انہوں نے فلمیں پروڈیوس کرنا شروع کردیں۔انہوں نے بطور پرویوڈسر کارواں، انامیکا،تم میرے ہو جیسی فلمیں بنائیں، ان کی شروع کی کچھ فلمیں کامیاب رہیں لیکن بعد کی فلمیں فلاپ رہیں۔انہوں نے انٹرویو میں بتایا کہ میرا خاندان امیر نہیں تھا، میں منہ میں چاندی کا چمچہ لے کر پیدا نہیں ہوا، اس کی وجہ یہ ہے کہ میرے والد صاحب اچھے بزنس مین نہیں تھے، وہ ہمیشہ پیسے گنواتے تھے۔عامر خان نے بتایا کہ میرے والد صاحب بہت قرض دار تھے، ایک وقت ایسا بھی آیا کہ ہمارا خاندان تقریباً بے گھر ہونے ہی والا تھا۔اْن کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ کہتے ہیں آپ انڈسٹری میں ہیں کیونکہ آپ کے والد فلم پروڈیوسر تھے، اس لیے آپ امیر ہیں جبکہ حقیقت یہ ہے کہ میرے والد اچھے بزنس مین نہیں تھے، انہوں نے کامیاب فلمیں بنائیں لیکن پیسہ نہیں کمایا، ہم تب کسی نہ کسی وجہ سے مقروض رہے۔بالی ووڈ اسٹار نے مزید کہا کہ مجھے والد صاحب لاکیٹ نامی فلم بنائی، جس پر 8 سال لگ گئے، وہ ہم پر کافی قرض چڑھا گئی، اْس وقت شرح سود 36 فیصد تھا، یہی وجہ ہے ہم مالی طور پر ٹھیک نہیں تھے۔اْن کا کہنا تھا کہ دوسری طرف میرا بچپن بڑا خوشگوار تھا، مشکل وقت کے باوجود میرے والد نے بہت جدوجہد کی۔اس سے قبل بھی انٹرویو میں عامر خان اپنے ماضی پر گفتگو کرتے ہوئے بتاچکے ہیں کہ اْن کے پاس اکثر اسکول فیس کے پیسے نہیں ہوتے تھے، یہی وجہ ہے ہمیں اسکول اسمبلی میں ذلت کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔