مصباح الحق اور وقار یونس سے استعفے لئے، 8 ماہ بعد پی سی بی چیئرمین کا انکشاف
کراچی،جون۔ پاکستان کرکٹ میں پس پردہ چلنے والی کہانیاں وقت کے ساتھ ساتھ کھلنا شروع ہوتی ہیں۔ستمبر میں جب رمیز راجا کو احسان مانی کی جگہ پی سی بی کا چیئرمین بنایا گیا تو اس وقت یہ خبر آئی کہ پاکستان کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ مصباح الحق اور بولنگ کوچ وقار یونس نے اپنے عہدوں سے فوری طور پر استعفیٰ دے دیا ہے۔ان دونوں کے یہ فیصلے ایک ایسے وقت میں سامنے آئے تھے جب نیوزی لینڈ کی کرکٹ ٹیم آئندہ چند روز میں پاکستان کے دورے پر آنے والی تھی اور چیف سلیکٹر محمد وسیم نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے ٹیم کا اعلان کردیا تھا۔آٹھ ماہ بعد اب پی سی بی چیئرمین رمیز راجا نے انکشاف کیا ہے کہ مصباح الحق اور وقار یونس سے استعفے لئے گئے تھے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ رمیز راجا نے چیئرمین بننے کے بعد مصباح الحق اور وقار یونس کو واضع پیغام دیا تھا کہ آپ کی خدمات کی مزید ضرورت نہیں ہے اس لئے دونوں کو باعزت انداز میں باہر جانے کا راستہ دیا گیا تھا۔نمائندہ جنگ کو انٹر ویو میں رمیز راجا نے کہاکہ مجھے کہا گیا تھا کہ آپ ورلڈ کپ کے بعد چیئر مین بن جائیں میں نے کہا کہ اگر کوئی کرکٹر چیئرمین ہے اور وہ دباؤنہ لے سکے تو اس کا کیا فائدہ ہے۔ میں آتے ہی جو پہلا بڑا انتظامی فیصلہ لیا وہ یہ تھا کہ ہم پرانے کوچنگ اسٹاف کے ساتھ جیت نہیں سکتے۔ ہم مستقل اچھا کھیل سکتے تھے لیکن میرا ٹارگٹ ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ جیتنا تھا اس لئے میں نے یہ مشکل فیصلہ کیا۔میں چیئرمین بن کر فیصلہ سازی میں پختہ ہوں۔کارکردگی میں بہتری کے لئے میں نے چانس لیا۔اگر کوچنگ اسٹاف کو تبدیل کرنے کا میرا فیصلہ غلط ہوجاتا تو میڈیا نے مجھے نہیں چھوڑنا تھا۔ رمیز کو کوچز کو بدلنے کی کیا ضرورت تھی۔میں نے فیصلہ کیا اور اس میں کامیاب رہے۔رمیز راجا نے کہا کہ کئی بار تبدیلی خوشگوار ہوا کا جھونکا ثابت ہوتی ہے۔مصباح اور وقار کی خدمات سے انکار نہیں لیکن میں اس سے بھی آگے جانا چاہتا تھا۔انہوں نے کہا کہ میرا فلسفہ یہ ہے کہ کپتان کو مضبوط بنائیں کوچز کی اہمیت ہے لیکن گراونڈ میں ٹیم کو کپتان ہی لڑاتا ہے۔اگر ہم سمجھتے ہیں کہ سری لنکا میں ٹیم کو مرلی دھرن کی ضرورت ہے تو میں ثقلین کی موجودگی میں اس کی خدمات ایک دورے کے لئے لے سکتا ہوں اسی طرح آسٹریلیا میں میتھیو ہیڈن کو دوبارہ لانے پر غور کررہے ہیں۔واضح رہے کہ مصباح کو ہیڈ کوچ کے عہدے سے ہٹا کر پی سی بی ثقلین مشتاق کو ہیڈ کوچ بنایا تھا۔