یہودیوں کی سیکیورٹی کے لیے اسرائیلی فوج کا قبلہ اول پر دھاوا
مقبوضہ بیت المقدس،جون۔قابض اسرائیلی فوج نے یہودی آباد کاروں کی مسجد اقصیٰ پر دراندازی کو محفوظ بنانے کے لیے آج صبح مسجد الاقصیٰ میں قبائلی نماز گاہ کے دروازے کو آہی زنجیروں سے بند کر دیا۔سوموار کی صبح آبادکاروں کے گروپ نے قابض پولیس کی حفاظت میں صبح سویرے سے بابرکت مسجد الاقصیٰ پر دھاوا بولنا شروع کر دیا۔ ادھر کل اتوار کو مسجداقصیٰ میں مرابطین کے ایک گروپ نے مسجد کے صحنوں میں نمازِ ظہر ادا کی۔ اس دوران یہودی آباد کاروں کے ایک گروپ نے قابض پولیس کی سیکیورٹی میں قبلہ اول میں داخل ہونے کی کوشش کی۔آبادکار گروپوں نے آج اور کل مسجد میں بڑے پیمانے پر دراندازی کرنے اور اس میں تلمودی رسومات ادا کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔مرکزاطلاعات فلسطین کے نامہ نگار نے بتایا کہ آباد کاروں کے 12 گروہوں نے اس وقت تک مسجد اقصیٰ کے صحنوں پر دھاوا بول دیا۔ قبلہ اول میں دھاوا بولنے والے آباد کاروں کی تعداد 528 تھی۔ اس دوران قابض فوج نے مسجد اقصیٰ سے تین فلسطینی نوجوانوں کو گرفتار کیا۔خیال ہے کہ مسجد اقصیٰ پریہودی آباد کاروں کا دھاوا ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب مشرقی بیت المقدس اور مسجد اقصی پر اسرائیلی قبضے کو55 برس ہوچکے ہیں۔ بیت المقدس پر اسرائیلی قبضے کے پچپن سال مکمل ہونے پر انتہا پسند صہیونی گروپوں نے آباد کاروں کو قبلہ اول پر دھاوا بولنے کی ترغیب دی تھی۔