وسیم خان آئی سی سی جنرل منیجر بننے کے امیدوار، شارٹ لسٹ کرلیا گیا، آئندہ ہفتے انٹرویو دینگے
دبئی ،اپریل۔ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کی میٹنگز دبئی میں شروع ہوچکی ہیں۔ اس دوران خواتین کرکٹ کے فروغ و دیگر امور سمیت دو بڑے عہدوں کا فیصلہ بھی متوقع ہے۔ آئی سی سی چیئرمین اور جنرل منیجر کے عہدوں پر بھی تقرری زیر غور آسکتی ہے۔ غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستان کرکٹ بورڈ کے سابق چیف ایگزیکٹو وسیم خان جنرل منیجر بننے کے امیدوار ہیں، انہیں شارٹ لسٹ کیا گیا ہے۔ وہ اگلے ہفتے انٹرویو کیلئے پیش ہوں گے۔ یہ ذمہ داری گذشتہ آٹھ برس سے جیف ایلرڈائس نبھار ہے ہیں۔ وسیم خان نے 2021میں رمیز راجہ کے چیئرمین پی سی بی بننے کے بعد استعفیٰ دیدیا تھا۔ دریں اثنا چیئرمین آئی سی سی سے متعلق صورتحال دلچسپ ہے۔ بطور چیئرمین گریک بارکلے کی مدت نومبر میں ختم ہونے جارہی ہے، قانون کے مطابق وہ چاہیں تو مزید دو ٹرمز حاصل کرسکتے ہیں تاہم یہ واضح نہیں کہ وہ ری الیکشن میں دلچسپی رکھتے یا نہیں۔ بعض رپورٹس کے مطابق بھارتی کرکٹ بورڈ نے چیئرمین شپ کیلیے سابق سیکرٹری انوراگ ٹھاکر کو منتخب کرانے کا ارادہ کیا تاہم یہ اس کا دارومدار گریک بارکلے کے فیصلے پر ہے۔ غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق میٹنگ میں خواتین کرکٹ ٹیسٹ میچز کی تعداد بڑھانے پر خاص توجہ دی جائے گی، تاہم اس بات کا کوئی امکان نہیں کی عالمی خواتین ٹیسٹ چیمپئن شپ شروع کی جائے۔افغانستان کرکٹ بورڈ کا معاملہ بھی ایجنڈے پر ہے، افغانستان میں نئی حکومت بننے کے بعد خواتین کرکٹ پر پابندی لگادی گئی تھی، اس مسئلے پر عمران خواجہ کی سربراہی میں ورکنگ گروپ تشکیل دیا گیا تھا اس میں رمیز راجہ بھی بطور رکن شامل ہیں۔ یہ کمیٹی اپنی رپورٹ پیش کریگی۔ دریں اثنا اجلاس کی سائیڈ لائنز پر ایشیا کپ سے متعلق بھی فیصلہ متوقع ہے، ٹورنامنٹ سری لنکا میں کھیلا جانا ہے تاہم وہاں کے موجودہ حالات کے پیش نظر ٹورنامنٹ سے قبل تفصیلی جائزہ لیا جائے گا، ممکنہ طور پر ایشین کرکٹ کونسل حکام ستمبر میں شیڈول ایشیا کپ سے قبل جون جولائی کے آسٹریلین ٹیم کے دورے کے بعد ہی اس بارے میں حتمی فیصلہ کریں۔ بورڈ میٹنگ میں آئندہ فیوچر پروگرام کے حوالے سے اہم پیش رفت ہوسکتی ہے۔ 2023ء کے بعد سرکل کیلئے باہمی سیریز اور عالمی ایونٹس کے معاملات زیر غور آئیں گے۔پاکستان 2025 کی چیمپئنز ٹرافی کا میزبان ہے، ایونٹ کا ممکنہ شیڈول رمضان المبارک میں ہونے کی وجہ سے تاریخوں میں ردوبدل پر بات ہو سکتی ہے۔ چیئرمین پی سی بی رمیز راجہ کی جانب سے سالانہ 4 ملکی ٹورنامنٹ کے امکانات پر غور کیا جائے گا تاہم اس بات کا امکان کم ہے کہ پاکستان، بھارت، آسٹریلیا اور انگلینڈ کے درمیان سالانہ مجوزہ سیریز کی منظور ی دی جائے۔