رواں برس دس لاکھ مسلمان فریضہ حج ادا کرسکیں گے
ریاض،اپریل۔سعودی عرب نے کہا ہے کہ اس سال ملک کے علاوہ بیرون ملک کے مسلمان بھی فریضہ حج ادا کرسکیں گے۔ تاہم انہیں کووڈ انیس کی مکمل ویکسینیشن لینا ہوگا اور ان کی عمر پینسٹھ برس سے کم ہونی چاہئے۔کورونا وائرس کی عالمی وبا کے باعث دو برس تک محدود حج کے بعد سعودی عرب نے اس سال عازمین حج کی تعداد 10لاکھ تک بڑھانے کا اعلان کیا ہے۔ گزشتہ دو برسوں کے دوران صرف سعودی عرب میں رہنے والے چند ہزار عازمین کو ہی فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔عازمین حج کی تعداد میں اضافے کا اعلان کرتے ہوئے سعودی عرب کی وزارت حج و عمرہ نے بعض ضابطوں کا بھی اعلان کیا۔ وزارت کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ مسلمانوں کے مقدس ترین شہر مکہ میں صرف ایسے عازمین حج کو آنے کی اجازت دی جائے گی جنہوں نے کووڈ انیس کے دونوں ویکسین لگوالیے ہیں۔ اس کے علاوہ ان کی عمر 65برس سے کم ہونی چاہئے۔سعودی وزارت حج و عمر کی طرف سے ہفتے کے روز جاری بیان میں کہا گیا ہے، خادم الحرمین شریفین کے لیے جہاں اس امر کو یقینی بنانا ضروری ہے کہ دنیا بھر کے مسلمان ایک محفوظ او روحانی ماحول میں فریضہ حج ادا کرسکیں اور مسجد نبوی کی زیارت کرسکیں وہیں عازمین حج نیز مسجد نبوی کے زائرین کی صحت وسلامتی اور سکیورٹی کو یقینی بنانا بھی ان کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہے۔
عازمین حج کے لیے دیگر شرائط:بیان میں کہا گیا ہے کہ بیرون ملک سے آنے والے عازمین حج کے لیے سعودی عرب روانہ ہونے سے قبل زیادہ سے زیادہ 72 گھنٹے پہلے کا پی سی آر منفی ٹیسٹ رپورٹ جمع کرنا ہوگی۔ اس کے ساتھ ہی انہیں مکہ اور مدینہ میں قیام کے دوران کورونا وائرس کو پھیلنے سے روکنے کے لیے کیے گئے احتیاطی اقدامات پر بھی عمل کرنا ہوگا۔خیال رہے کہ حج اسلام کے پانچ ارکان میں سے ایک ہے۔ اور ہر صاحب اسطاعت مسلمان پر زندگی میں کم از کم ایک مرتبہ حج کرنا فرض ہے۔امید ہے کہ اس سال حج کا فریضہ جولائی میں ادا کیا جائے گا اور کوٹہ سسٹم کے تحت ہر ملک سے محدود تعداد میں مسلمانوں کو سعودی عرب آنے کی اجازت دی جائے گی۔سال 2021 میں کووڈ انیس کی وبا کے سبب صرف چند ہزار مسلمانوں کی ہی فریضہ حج ادا کرنے کی اجازت دی گئی تھی۔ جب کہ اس سے قبل یعنی سن 2020 میں صرف ایک ہزار لوگوں کو ہی حج کی اجازت ملی تھی۔کورونا وائرس کی وبا سے قبل ہر سال دنیا بھر سے بالعموم پچیس سے تیس لاکھ کے قریب مسلمان حج کے لیے سعودی عرب آتے تھے۔