یوکرین: ماریوپول سے شہریوں کے انخلا کے لیے 45 بسیں روانہ
کیف،مارچ۔یوکرین کی حکومت ملک کے جنوب مشرق میں واقع شہر ماریوپول سے شہریوں کے انخلا کے واسطے 45 بسیں بھیجنے کی تیاری کر رہی ہے۔ یہ شہری کئی ہفتوں سے شہر میں محصور ہیں۔یہ پیش رفت روسی وزارت دفاع کی جانب سے مقامی طور پر فائر بندی کے اعلان کے بعد سامنے آئی ہے۔یوکرین کی نائب وزیر اعظم ایرینا ویریشوک نے آج جمعرات کے روز ٹیلی گرام پر جاری ایک وڈیو میں بتایا کہ "صلیبِ احمر تنظیم نے بدھ کی شب یوکرین کی حکومت کو آگاہ کیا کہ روس اپنے زیر قبضہ بردیانسک کی بندرگاہ کے راستے ماریوپول سے زیبورجیا تک انسانی گزر گاہ کھولنے کے لیے تیار ہے۔”ایرینا کے مطابق یوکرین حکومت اس گزر گاہ کے راستے 45 بسیں بھیجے گی۔دوسری جانب صلیب احمر نے تصدیق کی ہے کہ اس کی ایک ٹیم امداد پہنچانے کے لیے ماریوپول کے راستے میں ہے۔ یہ ٹیم کل ماریوپول سے شہریوں کے انخلا کے لیے تیار ہے۔ تنظیم کے مطابق انخلا کا انحصار روس اور یوکرین کی آمادگی پر موقوف ہے۔روسی افواج نے کئی ہفتوں سے ماریوپول شہر کا گھیراؤ کر رکھا ہے۔ شہر کی سڑکوں اور اس کے اطراف شدید لڑائی جاری ہے۔ ماریوپول کے میئر کے مطابق شہر آفت زدہ صورت حال کے دہانے پر کھڑا ہے۔ تقریبا 1.6 لاکھ شہری بجلی اور غذا کی مطلوبہ مقدار سے محروم ہے۔یاد رہے کہ ماریوپول کی بلدیہ کے مطابق اب تک شہر میں تقریبا 2 ہزار شہری مارے جا چکے ہیں۔روس بارہا شہریوں کو نشانہ بنانے کی تردید کر چکا ہے۔ ماسکو حکومت محصورین کو نکالے جانے کے لیے محفوظ گزر گاہیں کھولنے سے متعلق معاہدے میں بار بار ناکامی کا ذمے دار یوکرین کو ٹھہراتی ہے۔