ستیش مہانا اتفاق رائے سے یوپی اسمبلی کے اسپیکر منتخب
لکھنؤ:مارچ۔سینئر بی جے پی ایم ایل اے و سابق وزیر برائے صنعتی ترقیات ستیش مہانا آج بلا مقابلہ اترپردیش اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔نتیجے کا اعلان پروٹیم اسپیکر رماپتی شاستری نے کیا۔ اور جمہوری روایات کے مطابق وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ، اپوزیشن لیڈر اکھلیش یادو، نائب وزیر اعلی برجیش پاٹھک و کیشوپرسادموریہ، کانگریس لیڈر آرادھنا مشرا مونا دیگر پارٹیوں کے لیڈروں نے مہانا کو اسپیکر کی کرسی تک لے کر گئے۔قابل ذکر ہے کہ مہاناکانپور شہر اسمبلی حلقے سے لگاتار آٹھویں بار ایم ایل اے منتخب ہوئے ہیں۔وزیر اعلی یوگی آدتیہ ناتھ نے اسپیکر کو مبارک باد دیتے ہوئے تمام سیاسی پارٹیوں اور اراکین اسمبلی کامہانا کو اتفاق رائے سے اسپیکر منتخب کرنے پر شکریہ ادا کیا۔اس موقع پر انہوں نے اپنے خطاب میں حکمراں جماعت اور اپوزیشن جمہوریت کے دوپہئے قرار دیتے ہوئے کہا’دونوں مل کر ریاست کی 25کروڑ عوام کی فلاح و ترقی کی کاموں کو نئی بلندی فراہم کرسکتے ہیں اور نئے ہندوستان میں یوپی کی تعمیر میں اپنا حصہ ادا کرسکتے ہیں۔انتخابی مہم کے دوران سیاسی حریفوں کے ذریعہ ایک دوسرے پر لگائے گئے الزامات کاذکر کرتے ہوئے انہوں نے کہا مارچ کے پہلے ہفتے تک ہر ایک نے ایک دوسرے پر الزامات،اس کا جواب اور تقاریر کو سنا ہے ۔ جو کہ یہیں ممکن ہے۔لیکن ایک چیز ایک دم واضح ہے عوام منفیات کو قبول نہیں کرتے،عوام صرف انہوں نے قبول کرتے ہیں جو مثبت،ترقی پذیر سوچ والے ہیں اور مفاد عامہ کے امور انجام دیتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ آج جب ملک کو یوپی جیسی ریاستوں سے توقعات ہیں رو ریاست کو ان توقعات پر کھرا ترنے کی تیاری کرنی ہوگی۔انہوں نے کہا جمہوریت میں جب حکمراں جماعت اور اپوزیشن ملتے ہیں تو ایک ایک دو نہیں ہوتا بلکہ ایک ایک گیارہ ہوجاتا ہے۔ اس سے نہ صرف جمہوریت مضبوط ہوتی ہے۔بلکہ پوری قوت کے ساتھ آگے بڑھتی ہے۔یوگی نے اراکین اسمبلی کی ان کی ذمہ داریوں کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا’اب الیکشن ختم ہوگئے ہیں۔ اب ہمیں یوپی کی ترقی اور یہاں کی 256کروڑ عوام کے بارے میں سوچنا ہے ہمیں نوجوانوں، خواتین، کسان،مزدور،محنت کش طبقے کے فلاح وبہبود کے بارے میں سوچنا ہے۔وہیں مہانا کو مبارک باد دیتے ہوئے حزب اختلاف کے لیڈراکھلیش یادو نے کہا’اسپیکر ہونے ایک بار گراں ہے۔اسپیکر کی حیثیت سے آپ کی یہ ذمہ داری بنتی ہے کہ آپ ایوان کی کاروائی کے دوران اپوزیشن کے حقوق کی تحفظ کریں۔آپ کا تعلق دائیں بازو(حکمراں جماعت) سے ہے لیکن آپ کو بائیں بازو(اپوزیشن) کی طرف دیکھنا ہے۔انہوں نے نیک تمناؤں کا اظہار کرتے ہوئے کہا’آپ ایک ریفری رہئے اور گیم کا حصہ نہ بنئے کیونکہ آپ دائیں بازو سے آئے ہیں۔جتنا ہی تحفظ آپ اپوزیشن کو فراہم کریں گے جمہوریت اتنی ہی مضبوط ہوگی۔آپ کو اس پر باریکی سے نظر رکھنا ہے کہ ایک منتخب حکومت آمر نہ بن جائے۔اکھلیش نے کہا مجموعی طور سے ہم تمام کی یہ ذمہ داری ہے کہ یوپی کی ترقی کے لئے کام کریں ۔کانگریس لیڈر آرادھنا مشرا مونا، راشٹریہ لوک دل لیڈر راجپال بالیان، جن ستا دل لوک تانترک لیڈر راجا بھیا، بہوجن سماج پارٹی(بی ایس پی)ممبر اوما شنکر سنگھ اور اپنا دل و نشاد پارٹی کے لیجسلیچر لیڈروں نے بھی اپنے خیالات کا اظہار کیا اور نو منتخب اسمبلی اسپیکر کو مبارک باد پیش کیا۔آخر میں اسمبلی اسپیکر ستیش مہانا نے بھی تمام سیاسی پارٹیوں کو اراکین اسمبلی کو انہیں اتفاق رائے سے اسمبلی کا اسپیکر منتخب کرنے پر شکریہ کا اظہار کیا۔