کرناٹک حکومت ’دی کشمیر فائلز‘ کو ٹیکس سے مستثنیٰ رکھے گی
بنگلورو، مارچ۔ کرناٹک حکومت وادی کشمیر سے 1990 کی دہائی کے اوائل میں پنڈت برادری کی ہجرت کے پس منظر پر وویک اگنی ہوتری کی فلم ’دا کشمیر فائلز‘ کو ریاست میں انٹرٹینمنٹ ٹیکس سے مستثنیٰ رکھے گی ۔ یہ اطلاع وزیر اعلی بسوراج بومئی نے ٹوئٹر پر ایک پوسٹ میں دی ۔پوسٹ میں مسٹر بومئی نے کہا’’# دا کشمیر فائلز بنانے کے لیے @ وویک اگنی اوتری کی زبردست تعریف ۔ یہ کشمیری پنڈتوں کے ان کی سرزمین سے ہجرت کی ایک دلکش، دل کو چھو لینے والی اور سچی کہانی ہے‘‘ ۔ وزیر اعلیٰ نے کہا’ اس فلم کی مدد کرنے اور لوگوں کو اسے دیکھنے کی ترغیب دینے کے لیے، ہم اس فلم کو کرناٹک میں ٹیکس فری کریں ‘‘۔ فلم میں دکھایا گیا ہے کہ 1990 کی دہائی کے اوائل میں پاکستانی حمایت یافتہ مسلح دہشت گردوں نے وادی کی پنڈت برادری کو تشدد کا نشانہ بنایا اور ان کے قتل کئے ۔ فلم میں یہ بھی دکھایا گیا ہے کہ اس وقت کی مرکزی اور ریاستی حکومت پنڈت برادری اور وادی کی آزاد خیال مسلم آبادی کی مدد کرنے میں ناکام رہی اور لاکھوں پنڈت برادری اپنے ہی ملک میں پناہ گزین بن گئی ۔ اس فلم میں ملک کی بعض یونیورسٹیوں میں’آزادی‘ کے نعرے لگانے والے گروہوں کی جانب سے پیش کی گئی کہانی کی حقیقت اجاگر کی گئی ہے ۔