یوپی کو محب وطن۔ایماندار قیادت کی ضرورت:مودی
مرزاپور :فروری۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے جمعہ کو یہاں کہا کہ اترپردیش کو ایسی قیادت چاہئے جو حب الوطنی کے جذبے سے شرشار ہو اورایمانداری کے ساتھ یوپی کی ترقی کے لئے دن رات محنت کرنا جانتی ہو۔وزیر اعظم نے آج یہاں بی جے پی اور اس کی اتحادی پارٹیوں کی ایک انتخابی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’یوپی کو ایسی قیادت چاہئے جو حب الوطنی کے جذبے سے شرشار ہو،یوپی کو کو لگاتار ایسی قیادت چاہئے جو ایماندار ہو او رجوریاست کی ترقی کے لے دن رات محنت کرنا جانتی ہو۔اپنے خطاب کے دوران اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتے ہوئے انہوں نے کہا یہ جو خاندانی لوگ ہیں ان کی تاریخ کا ایک ایک صفحہ کالی سیاہی رنگا ہوا ہے۔آپ اس تاریخ کو اچھی طرح جانتے ہیں۔ان کی تاریخ ہزاروں کروڑ کے گھپلوں کی ہے۔ یوپی کو لوٹنے کی ہے۔ان کی تاریخ دہشت گردوں کو چھوڑنے کی ہے، فسادیوں کی معاونت کی ہے ان کی تاریخ مافیاوں کوتحفظ دینے اورمجرمین کو پالنے پوسنے کی ہے۔ یہ لوگ نہ ملک کو بھلا کرسکتےہیں اور نہ اترپردیش کا۔اپوزیشن پر اپنے ذاتی مفاد کے لئے سماج میں تفریق پیدا کرنے کا الزام لگاتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا ان خاندانی لوگوں کوصرف ایک کام ہی آتا ہے۔سماج کو توڑو لوگوں کو تقسیم کر اور اقتدار پر قابض ہوکر یوپی کو لوٹو۔ انہوں نے اپنے خطاب میں عوام کو شامل کرتے ہوئے کہا’کیا یہ کھیل آپ کو منظور ہے۔کیا ایسا کھیل پھر یوپی میں کھیلنے دیناہے۔ان خاندانی لوگوں کی ڈکشنری سے’ محنت کرنے‘ کا لفظ سرے سے غائب ہے، غریب کی مدد اور اس کی فکر کرنا اس کے لئے ان کو فرصت ہی نہیں ہے،یہ لوگ ریاست۔ملک کو طاقت ور نہیں بنا سکتے۔انہوں نے ریلی میں موجود عوام سے اپیل کرتے ہوئے کہا یہ وقت ملک کے ساتھ متحد ہوکر ، کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہونے کا وقت ہے۔اس بار آپ کا ووٹ ’اہل ہندوستان اور طاقت ور یوپی‘ کے سپنے کو پورا کرنے کے لئے ہے۔ اس صدی میں ہندوستان کی طاقت کیسے بڑھ رہی ہے یہ ہم نے اس کورونا بحران میں بھی دیکھا ہے ،دنیا کے بڑے بڑے ممالک بحران کی اس گھڑی میں اس وقت میں پست پڑ گئے لیکن ہندوستان گذشتہ دو سالوں سے اپنے 80کروڑ شہریوں کو مفت راشن دےرہا ہے۔وزیر اعظم نے کہا اس وقت ہم اور پوری دنیا اس شتابدی کے بہت ہی نازک دور میں ہے۔وبا، بدامنی،غیریقینی اس سے آج دنیا کے متعدد ممالک متاثر ہورہے ہیں اور اس بحران میں آپ یہ بھی دیکھ رہے ہیں کہ چیلنج چاہئے کتنا گہرا ہوہندوستان کے کوششیں اس سے بھی زیادہ بڑی رہی ہیں۔اس ضمن میں جہاں کورونا لاک ڈاوں میں بیرون ممالک سے شہریوں کو واپس لانے کے لئے وندے بھارت مہم کا ذکر کیا تو یوکرین میں پھنسے شہریوں کی واپسی کے لئے آپریشن گنگا کا بھی ذکر کیا۔انہوں نے عزم کا اظہار کیا کہ یوکرین میں پھنسے ایک ایک شہری کو واپس لانے کے لئے ہندوستان دن رات جٹا ہوا ہے۔ آپریشن گنگا چلا کر ہم ہزاروں بچوں کو واپس لاچکےہیں جو اب بھی وہاں ہیں انہیں لانے کے لئے لگاتار ہندوستان کے ہوائی جہاز وہاں سے اڑان بھر رہے ہیں۔وزیر اعظم نے کورونا بحران میں اپنی حکومت کے ذریعہ کئے گئے اقدامات کی ستائش کرتے ہوئے کہاغریب کا چولہا بجھنا نہیں چاہئے، غریب کا بچہ بھوکا سونا نہیں چاہئے اس کے لئے ہماری سرکاری دو لاکھ ساٹھ ہزار کروڑ روپئے خرچ کر تے ہوئے اس بحران کی گھڑی میں لگاتار کام کررہی ہے۔ جب غریب ماں یہ کہہ رہی ہے کہ ہم نےتو مودی کا نمک کھایا ہے۔ جب ایک ماں کے منھ سے یہ لفظ نکلتے ہیں تو وہ لفظ نہیں ہوتے ہیں میرے لئے وہ آشیر واد ہوتے ہیں۔مودی نے اسی پر اکتفا نہیں کیا بلکہ ماؤں۔بہنوں کی توجہ اپنی جانب مرکوز کرتے ہوئے کہا میں میری ان غریب ماوں کو کہنا چاہتاہوں۔ماں! آپ نے مودی۔ یا یوگی کا نمک نہیں کھایا ہے آپ نے جو ووٹ دیا تھا اس ووٹ کی وجہ سے یہ نمک آپ تک پہنچا ہے نمک آپ نے نہیں ، آپ کا نمک تو میں نےکھایا ہے۔اوراس کے بدلے میں زندگی بھر ایک بیٹے کی طرح ماں میں یہ نمک کا قرض چکاتا رہوں گا۔انہوں نے دعوی کیا کہ کورونا بحران میں جب دنیا کے بڑے بڑے اپنے شہریوں کو سیدھے پیسہ نہیں بھیج پائے ہندوستان نے اس بحراں میں خواتین کے کھاتوں میں سیدھے 30ہزار کروڑ روپئے ٹرانسفر کئے ۔اسی کورونا بحرا ن میں ہم نے ملک کے چھوٹے کسانوں کے بینک کھاتوں میں سیدھے سوا لاکھ کروڑ روپئے بھیجے۔ سو سال کے اس سب سےبڑے بحران میں بی جے پی حکومت نے غریب کی زندگی کو سب سے بڑی ترجیح دی ہے۔ انہوں نے دعوی کیا کہ ایسے وقت میں دنیا کے بڑے بڑے مملاک کے لوگوں ویکسین لگانے کے لئے پیسے خرچ کرنے پڑے رہے ہیں ہندوستان کے شہریوں کو مفت ٹیکہ لگا رہا ہے۔مودی نے کہا ہندوستان آج اتنا سب کچ اس لئے کرپارہا ہے کیونکہ آپ نے ووٹ دے کر مرکز میں غریب ،غریب کے فلاح و بہبود کو اولین ترجیح دینے والی حکومت بنائی ہے۔ اور مجھے خوشی ہے کہ مرکزی حکومت جو پیسہ یہاں بھیجتی ہے وہ یوگی جی کی قیادت والی حکومت پوری طرح سے غریبوں پر ہی خرچ کرتے ہیں۔ اس دوران وہ سابق وزیر اعظم آنجہانی راجیو گاندھی کے اس تبصرے کو نہیں بھولے جس میں انہوں نے بدعنوانی کی جانب شارہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں دہلی سے ایک روپئے بھیجتا ہوں اور وہ گاوں تک 15پیسے کی شکل میں پہنچتا ہے۔انہوں نے کہا اب مودی اور یوگی ہیں ایک روپیہ دہلی سےنکلتا ہےاور سو کے سو پیسے آخری جگہ تک پہنچتے ہیں۔انہوں نے زور دیا کہ یوپی کی ترقی کے لئےایسے ہی ڈبل انجن کی حکومت ایسی ہی یہاں لگاتار چاہئے۔ خاندانی لوگوں کے اقتدار کا سب سے بڑا نقصان ،غربیوں،دلتوں،پسماندہ طبقات ،قبائلیوں،نووجوان، کسانوں اور ماؤں۔ بہنوں نے اٹھایا ہے۔ اس لئے میں آج اپنی ان ماؤں بہنوں سے خصوصی اپیل کرونگا جن خاندانی لوگوں نے اپنے میعاد کا میں انہیں ستایا ہے آج ان کو سزا دینے کا وقت ہے ان کو اس الیکشن مین اتنی بڑی سزا دیجئے کہ دوبارہ زندگی میں کوئی بحران نہ آئے ۔وزیر اعظم نے اپنی حکومت کی متعدد حصولیابیوں کا تفصیلی ذکر کرتے ہوئے اپیل کی کہ قانون کے راج کے لئے بڑے پیمانے پر ووٹنگ کیجئے۔